منگل، 2-دسمبر،2025
منگل 1447/06/11هـ (02-12-2025م)

2026 میں سونے کی قیمتیں کہاں تک جائینگی؟ تہلکہ خیز پیشگوئی سامنے آگئی

02 دسمبر, 2025 10:55

سال 2025 کے آخر میں عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اچانک کمی نے ماہرین اور سرمایہ کاروں کو حیران کر دیا۔

 اکتوبر کے آخری دنوں میں سونا اپنی ریکارڈ سطح 4400 ڈالر فی اونس سے نیچے آیا اور 4000 ڈالر کے قریب پہنچ گیا۔ اس گراوٹ کے بعد کئی حلقوں میں سوال اٹھا کہ کیا یہ کمی مستقل رجحان ہے یا چند دنوں کی عارضی تبدیلی۔ تاہم نومبر کے آغاز میں دوبارہ بہتری آئی اور سونے کی قیمت تقریباً 6 فیصد بڑھ گئی۔

سال 2025 مجموعی طور پر سونے کیلئے بہت مضبوط رہا۔ مختلف رپورٹوں کے مطابق سونے کی قیمتیں سال بھر میں 60 فیصد سے زیادہ بڑھی ہیں۔ گزشتہ پانچ سال کا جائزہ لیا جائے تو 2024 میں 27 فیصد اور 2023 میں 13 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔ 2021 اور 2022 وہ دو سال تھے جن میں معمولی کمی دیکھنے کو ملی مگر مجموعی طور پر مارکیٹ مضبوط رہی۔

بین الاقوامی بینک گولڈ مین ساکس نے اپنی تازہ پیشگوئی میں کہا ہے کہ 2026 میں بھی سونے کی مانگ برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق امریکا کی معاشی صورتحال اس کی اہم وجہ ہے۔ بظاہر امریکی معیشت مضبوط نظر آتی ہے، لیکن روزگار کے شعبے میں خطرناک حد تک کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اے ڈی پی کے مطابق گزشتہ تین ماہ میں صرف 10 ہزار نئی نوکریاں پیدا ہوئیں، جبکہ سال کے آغاز میں ہر ماہ ایک لاکھ سے زیادہ نوکریاں پیدا ہو رہی تھیں۔ اسی طرح اکتوبر کے مہینے میں ایک لاکھ 53 ہزار سے زائد افراد کو ملازمتوں سے نکالا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 175 فیصد زیادہ ہے۔ 2025 میں تقریباً 40 فیصد کمپنیوں نے عملہ کم کیا، جبکہ 2026 کے لیے 60 فیصد اداروں نے مزید کٹوتیوں کا عندیہ دیا ہے۔

بیروزگاری کی شرح بڑھ کر 4.4 فیصد ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی مہنگائی دوبارہ اوپر جا رہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسیوں سے درآمدات مہنگی ہوئی ہیں، جس کا براہِ راست اثر صارفین پر پڑا۔ اپریل میں یہ شرح 2.3 فیصد تھی، جو ستمبر میں 3 فیصد تک پہنچ گئی۔

ان حالات نے فیڈرل ریزرو پر بھی دباؤ بڑھا دیا ہے۔ فیڈ ایک طرف مہنگائی کنٹرول کرنا چاہتا ہے جبکہ دوسری طرف روزگار کے مواقع بچانا ضروری ہے۔ اسی وجہ سے ستمبر اور اکتوبر 2025 میں پالیسی ریٹ میں 0.25 فیصد کمی کی گئی۔ دسمبر کے اجلاس میں بھی شرح سود مزید کم کیے جانے کا 87 فیصد امکان ظاہر ہو رہا ہے۔

امریکا کے بڑھتے قرض نے بھی سرمایہ کاروں کو پریشان کیا ہے۔ نومبر 2025 تک ملکی قرض بڑھ کر 38.3 ٹریلین ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ غیر ملکی مرکزی بینک امریکی بانڈز خریدنے میں دلچسپی کم کر سکتے ہیں۔

ڈالر کی قدر بھی کمزور ہو رہی ہے۔ 10 سالہ ٹریژری ییلڈ جنوری میں 4.77 فیصد تھی، جو اب کم ہو کر 4.03 فیصد رہ گئی ہے۔ ڈالر انڈیکس بھی 109 سے گر کر 99.5 تک آ گیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو 2026 میں بھی سونا سرمایہ کاروں کے لیے ایک مضبوط اور محفوظ اثاثہ ثابت ہو سکتا ہے۔

Catch all the کاروبار News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔