بدھ، 17-دسمبر،2025
بدھ 1447/06/26هـ (17-12-2025م)

امریکی صدر نے مزید 20 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں لگادیں، اطلاق یکم جنوری سے ہوگا

17 دسمبر, 2025 08:32

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سفری پابندیوں کے دائرہ کار میں مزید توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔

نئی پالیسی کے تحت 20 مزید ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے، جس پر یکم جنوری سے عمل درآمد شروع ہوگا۔ یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن اور قومی سلامتی سے متعلق پالیسی کا حصہ بتایا جا رہا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی پابندیوں سے طلبہ، امریکی شہریوں کے اہل خانہ اور افغان اسپیشل امیگرنٹ ویزا کے حامل افراد بھی متاثر ہوں گے۔ مکمل پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک میں شام، جنوبی سوڈان، نائجر، مالی اور برکینا فاسو شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وہ افراد بھی امریکا کا سفر نہیں کر سکیں گے جن کی سفری دستاویزات فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جاری کی گئی ہیں۔

کئی ممالک کے شہریوں پر جزوی سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان ممالک میں انگولا، انٹیگوا اور باربوڈا، بنین، آئیوری کوسٹ، ڈومینیکا، گبون، گیمبیا، ملاوی، موریطانیہ، نائجیر، سینیگال، تنزانیہ، ٹونگا، زیمبیا اور زمبابوے شامل ہیں۔ جزوی پابندیوں کے تحت بعض مخصوص ویزا اقسام میں محدود سفر کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے قبل جون میں افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ کے ایک واقعے کے بعد انہوں نے امیگریشن کے حوالے سے سخت مؤقف اختیار کیا تھا اور ترقی پذیر ممالک سے نقل مکانی محدود کرنے کے عندیہ بھی دیا تھا۔

تازہ فیصلے کے بعد امریکا کی جانب سے سفری پابندیوں کا سامنا کرنے والے ممالک کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ مزید 15 ممالک کے شہریوں پر بھی پابندیاں لگانے پر غور کر رہی ہے، جن میں اکثریت افریقی ممالک کی بتائی جا رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات امریکا کی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق حکومت ایسے غیر ملکیوں کے داخلے کو روکنا چاہتی ہے جو ملک کے لیے عدم استحکام یا سکیورٹی خدشات کا باعث بن سکتے ہیں۔

Catch all the دنیا News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔