پتنگ بازی کا شوق رکھنے والے ہو جائیں خبردار!!! حکومت کا اہم فیصلہ

Kite flying enthusiasts beware!!! Government makes an important decision
پنجاب اسمبلی نے شہریوں کے لیے پتنگ بازی کے حوالے سے ایک نیا اور سخت قانون منظور کر دیا ہے۔ اس قانون کا مقصد انسانی جان اور املاک کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
نیا قانون ’پنجاب ریگولیشن آف کائٹ فلائنگ بل 2025‘ کے تحت دھاتی تار، نائلون ڈور اور کیمیکل یا شیشے والے مانجھے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بغیر اجازت پتنگ اڑانے، بنانے، ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔
بل کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ ممنوعہ ڈور کی تیاری اور فروخت پر 5 سے 7 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ بچوں کی خلاف ورزی پر جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018 کے تحت کارروائی کی جائے گی اور والدین یا سرپرست سے جرمانہ وصول کیا جا سکے گا۔
قانون میں ڈپٹی کمشنر کو مخصوص دنوں اور مقامات پر مشروط پتنگ بازی کی اجازت دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اجازت یافتہ پتنگ بازی کے دوران موٹرسائیکل سواروں کے لیے حفاظتی اقدامات لازمی ہوں گے۔ اجازت یافتہ پتنگ اور سوتی ڈور کی فروخت کے لیے رجسٹریشن ضروری ہوگی۔ بغیر رجسٹریشن فروخت کرنے پر ایک سے 5 سال قید یا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری، تلاشی اور سامان ضبط کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ کارروائی کا اختیار سب انسپکٹر یا اس سے اوپر رینک کے افسر کو ہوگا۔ حکومت دیگر اداروں کو بھی یہ اختیارات دے سکتی ہے۔
قانون کے تحت پتنگ بازی ایسوسی ایشنز کی رجسٹریشن اور منسوخی کا باقاعدہ طریقہ کار طے کیا گیا ہے۔ خلاف ورزی پر رجسٹریشن منسوخ کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو ہوگا۔ اپیل کا حق مجسٹریٹ، ڈپٹی کمشنر اور کمشنر سطح پر حاصل ہوگا۔
مزید برآں، قانون میں خلاف ورزی کی اطلاع دینے والے کو 5 ہزار روپے تک انعام دینے کی شق بھی شامل کی گئی ہے۔ نیا قانون سابقہ ’پنجاب پروہی بیشن آف کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2001‘ کو منسوخ کرتا ہے۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.











