گڈانی کے سمندر کا پانی اچانک گلابی کیوں ہوا؟ اصل حقیقت سامنے آگئی

why-did-the-water-of-the-sea-of-gadani-suddenly-turn-pink-the-real-truth-came-to-light
میرین سائنسدانوں نے گڈانی جیٹی کا سمندری پانی گلابی رنگ میں تبدیل ہونے کے راز سے پردہ اٹھادیا اور خطرات سے آگاہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گڈانی جیٹی کا خوبصورت نیلا پانی حال ہی میں ایک عجیب و غریب مظہر کا شکار ہو کر گلابی، بدبودار اور آلودہ جھیل نما صورت اختیار کرگیا۔
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کے میرین سائنسدانوں نے تحقیقات کے بعد اس راز سے پردہ اٹھا دیا۔
میڈیا رپورٹس پر صدر وائس ایڈمرل احمد سعید (ریٹائرڈ) کی ہدایت پر کراچی چیپٹر کے سائنسدانوں نے موقع پر جا کر معائنہ کیا اور نمونے حاصل کیے۔
یہ نایاب مظہر نہ صرف سمندری ماہرین بلکہ مقامی عوام اور سوشل میڈیا پر بھی زیرِ بحث آیا۔ معائنے کے دوران پانی کی بو، رنگ اور دیگر خصوصیات کا جائزہ لیا گیا جبکہ کچھ مقامات پر مردہ مچھلیاں بھی دیکھی گئیں۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ ’پنک ٹائیڈ‘ سمندری پانی کے رنگ میں تبدیلی کا نتیجہ ہے، جو خاص قسم کے خوردبینی جاندار (Halophilic Organisms یا الجی) کی افزائش سے پیدا ہوتی ہے۔
دنیا کے مختلف حصوں جیسے آسٹریلیا، امریکا، بحیرہ روم اور جنوب مشرقی ایشیا میں اس طرح کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ پاکستان میں یہ تیسرا ریکارڈ شدہ واقعہ ہے، اس سے قبل 2017 میں کراچی کے قریب اور 2021 میں مکران کے ساحل پر پیش آیا تھا۔
لیبارٹری نتائج میں پتہ چلا کہ گڈانی جیٹی کے پانی کا درجہ حرارت 36.5 ڈگری سینٹی گریڈ تھا جو معمول سے کہیں زیادہ ہے، جبکہ نمکیات کی مقدار 48 PPT تک پہنچ گئی جو عام سطح (35 PPT) سے زیادہ ہے۔ پانی میں غذائی اجزاء جیسے امونیم اور فاسفیٹ کی مقدار بھی خطرناک حد تک زیادہ پائی گئی، جس نے الجی اور بیکٹیریا کی غیر معمولی افزائش کو بڑھاوا دیا۔ پانی کی تیزابیت (pH 6.94) معمول سے کم اور گدلا پن بھی کئی گنا زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق جیٹی کے ناقص ڈیزائن کی وجہ سے پانی کی قدرتی گردش متاثر ہوئی، جس سے بند علاقے میں درجہ حرارت اور نمکیات بڑھے اور خوردبینی جانداروں کے لیے مثالی ماحول میسر آیا۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ متاثرہ پانی سے براہِ راست رابطہ جیسے تیراکی یا دیگر آبی سرگرمیوں سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے جلدی امراض یا زہریلے اثرات کا خطرہ ہے، جبکہ مردہ مچھلیوں کی موجودگی کے باعث اس علاقے سے پکڑی گئی سمندری خوراک کھانے سے بھی اجتناب کیا جائے۔
NIMA ٹیم نے بلوچستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو فوری حفاظتی اقدامات اور جیٹی کے ڈیزائن میں بہتری لانے کی سفارش کی ہے تاکہ پانی کا بہاؤ بحال ہو سکے۔
صدر NIMA نے زور دیا کہ ساحلی برادریوں کی حفاظت اور سمندری ماحولیاتی نظام کا تحفظ صوبائی اور قومی سطح پر اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
Catch all the دلچسپ و عجیب News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.