ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/19هـ (11-10-2025م)

ٹریفک سگنل لائٹس سرخ، پیلی اور سبز ہی کیوں ہوتی ہیں؟ وجہ اتنی دلچسپ کہ آپ حیران رہ جائیں

05 ستمبر, 2025 12:09

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹریفک سگنل کی لائٹس کے رنگ سرخ، پیلا اور سبز ہی کیوں ہوتے ہیں؟ یا یہ رنگ محض اتفاقاً منتخب کیے گئے ہیں؟ اگر آپ نے کبھی اس بارے میں غور نہیں کیا تو آج ہم آپ کو ان رنگوں کے انتخاب کی اصل حقیقت سے آگاہ کریں گے۔

ٹریفک سگنل لائٹس کی تاریخ 1910 سے شروع ہوتی ہے جب ٹریفک کنٹرول کے لیے سیٹیاں اور لائٹس استعمال کی جانے لگیں۔ اس وقت ڈرائیوروں کو بتایا جاتا تھا کہ کب رکنا ہے اور کب چلنا ہے، مگر لائٹس کے رنگوں کے کوئی خاص معیار نہیں تھے۔ 1920 میں ولیم پوٹس نے پہلی ٹریفک لائٹ ایجاد کی، لیکن اس وقت رنگوں کے حوالے سے کوئی اصول وضع نہیں کیے گئے تھے، جس کی وجہ سے مختلف جگہوں پر مختلف رنگ استعمال ہوتے تھے۔

1935 میں فیڈرل ہائی وے ایڈمنسٹریشن نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام ٹریفک سگنلز میں سرخ، پیلا اور سبز رنگ استعمال کیے جائیں۔ اس سے پہلے ٹرینوں میں سگنل لائٹس استعمال ہو رہی تھیں جہاں سرخ رنگ کا مطلب تھا رکنا، سفید رنگ کا مطلب تھا جانا اور سبز رنگ کا مطلب تھا احتیاط سے آگے بڑھنا۔

 تاہم، سفید رنگ کے استعمال میں کچھ مسائل سامنے آنے کے بعد ریلوے حکام نے سفید کی جگہ سبز رنگ اپنایا، جس کا مطلب "جاسکتے ہیں” تھا، اور چونکہ پیلا رنگ زیادہ نمایاں تھا، اسے "احتیاط کے ساتھ آگے بڑھیں” کے لیے منتخب کیا گیا۔

سرخ رنگ کی خاص اہمیت ہے کیونکہ یہ دور سے باآسانی نظر آتا ہے اور انسان پر جلد اثر انداز ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے وارننگ یا خطرے کی صورت میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ڈرائیور بروقت رک جائیں اور حفاظت ممکن ہو سکے۔

یوں ٹریفک سگنلز کے سرخ، پیلا اور سبز رنگ نہ صرف تاریخی حوالوں سے مستند ہیں بلکہ ان کا انتخاب عوام کی حفاظت اور ٹریفک کے مؤثر نظم و نسق کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوا ہے۔

Catch all the دلچسپ و عجیب News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔