بدھ، 24-ستمبر،2025
منگل 1447/04/01هـ (23-09-2025م)

Advertisement

Advertisement

Advertisement

Advertisement

پوسٹ کارڈ کا لمبا سفر، 72 سال بعد کس کے پاس پہنچ گیا؟

22 ستمبر, 2025 18:03

دنیا بھر میں بہت ساری چیزیں مطلوبہ مقام تک نہ پہنچنے پر واپس مالک کے پاس ہی پہنچ جاتی ہیں۔ کہیں کوئی خط ہوتا ہے توکہیں کوئی جانور۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفاتر میں موجود ایک پوسٹ کارڈ اگست 2025 میں ریاست الینواس کے شہر اوٹاوا کے ڈاک خانے میں پہنچا۔

ڈاک حکام کا ماننا ہے کہ ریو ایف ای بال اینڈ فیملی کے پتے پر بھیجے جانے والا یہ پوسٹ کارڈ اقوام متحدہ کے صدر دفاتر میں گم ہوگیا تھا اور 72 سال تک وہاں موجود رہا۔

حال ہی میں اسے دریافت کیا گیا اور پھر اسے ڈاک کے حوالے کر دیا گیا۔

مگر جب یہ پوسٹ کارڈ ملا تو یہ خاندان اس پر درج پتے پر رہائش پزیر نہیں تھا۔

مگر اوٹاوا کے فرض شناس پوسٹ ماسٹر مارک تھامسن نے اسے ایک جانب پھینکا نہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ 7 دہائیوں بعد ملنے والے کارڈ کو اسے بھیجنے والے فرد یا اس کے کسی وارث تک پہنچانا ضروری ہے۔

بس پرعزم مارک تھامسن نے پھر اس فرد کی تلاش شروع کی۔

اس طرح یہ کہانی پھیلنے لگی اور مقامی صحافیوں نے اسے میڈیا میں چھاپ دیا اور سب ہی اسے بھیجنے والے فرد کو تلاش کرنے لگے جس کا نام محض ایلن تحریر تھا۔

ٹیری کاربون ریٹائرمنٹ کے بعد لوگوں کے شجرہ نسب کی تحقیق کو مشغلے کے طور پر اپنا چکے تھے اور دوسروں کی مدد بھی کرتے ہیں۔ انھوں نے جب اس پوسٹ کارڈ کے بارے میں ایک اخبار میں پڑھا تو وہ جانتے تھے کہ انھیں کچھ کرنا ہوگا۔

وہ صحافی سے ملے اور کہا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ ایلن کو تلاش کرنے میں مدد کرسکیں۔

LaSalle کاؤنٹی کے افراد بھی اس تلاش میں شامل ہوگئے اور رضا کاروں نے پرانے اخبارات اور آرکائیوز کو کھنگالنا شروع کر دیا اور وہ اس میں ریو ایف ای بال اور ایلن کے حوالوں کو تلاش کرنے لگے۔

ایک مقامی لائبریری کو استعمال کرکے وہ ایلن کے اسرار کے حوالے سے اہم تفصیلات جاننے میں کامیاب ہوگئے۔

یہ تلاش انھیں مغرب کی جانب لے گئی اور انہیں علم ہوا کہ ایلن شاید ڈاکٹر ایلن بال ہیں جو اب 88 سال کے ہوچکے ہیں اور اس وقت ریاست Idaho کے علاقے سینڈ پوائنٹ میں مقیم ہیں۔

اس کہانی کا آغاز 1953 میں اس وقت ہوا جب ایلن بال ٹرین کے ذریعے اوٹاوا سے نیویارک پہنچے۔

ان کا خاندان زیادہ امیر نہیں تھا تو ایلن نے نیویارک جانے کے لیے 2 سال تک چھوٹے موٹے کام کرکے رقم جمع کی۔

وہ نیویارک سے ایک پرواز کے ذریعے ایک رشتے دار کے گھر پیورٹو ریکو جانے کے خواہش مند تھے۔

نیویارک ائیرپورٹ جانے سے قبل وہ اس وقت تعمیر ہونے والی اقوام متحدہ کی عمارت کو دیکھنے کے لیے رکے، وہاں انہوں نے اس عمارت کی تصویر والے پوسٹ کارڈ پر 2 سینٹ کی ڈاک ٹکٹ لگائی اور اسے والدین کو بھیج دیا۔

88 سال کی عمر کے باوجود ایلن بال کو وہ سفر یاد تھا۔

مگر انھیں علم نہیں تھا کہ جو پوسٹ کارڈ انھوں نے گھر بھیجا تھا وہ کبھی ان کے والدین تک پہنچا ہی نہیں بلکہ کہیں غائب ہوگیا۔

پھر ایک دن (گزشتہ ہفتے) ایلن بال کو ایک صحافی کی جانب سے کال موصول ہوئی۔

اس صحافی نے بتایا کہ 1953 میں بھیجا گیا ان کا پوسٹ کارڈ مل گیا ہے۔

ایلن بال نے بتایا کہ جب میں نے پہلی بار یہ سنا تو میں نے سوچا کہ قہقہے لگانا شروع کر دوں، کیونکہ یہ بہت ہی غیر متوقع اور عجیب تھا۔

آخرکار جب پوسٹ کارڈ ان تک پہنچا تو اسے وہاں پہنچانے والے ڈاک کے عملے نے مسکراتے ہوئے کہا معذرت، بہت زیادہ تاخیر ہوگئی۔

اس طرح نیویارک میں 7 دہائیوں بعد ملنے والا پوسٹ کارڈ ڈھائی ہزار میل کا فاصلہ طے کرکے اسے بھیجنے والے کے پاس پہنچ گیا۔

Catch all the دلچسپ و عجیب News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔