کراچی میں ای چالان کا آغاز: کون سی لاپرواہی آپ کو ہزاروں روپے کا نقصان پہنچا سکتی ہے؟
Important news for Karachi residents troubled by heavy e-challan fines
کراچی میں ٹریفک نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا گیا ہے۔
سندھ پولیس نے شہر میں جدید ای چالان سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔ اس نظام کا مقصد شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پابندی کو یقینی بنانا اور روایتی چالان کے عمل کو شفاف بنانا ہے۔
اب سڑکوں پر نصب جدید کیمرے خودکار طریقے سے ٹریفک خلاف ورزیاں ریکارڈ کریں گے، اور شہریوں کو جرمانے کی اطلاع ای میل، ایس ایم ایس یا گھر کے پتے پر بھیجے گئے نوٹس کے ذریعے دی جائے گی۔
ای چالان سسٹم کیسے کام کرے گا؟
نیا سسٹم مکمل طور پر فیس لیس (Faceless) ہے۔ یعنی اب موقع پر اہلکار چالان نہیں کاٹے گا بلکہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے خودکار طریقے سے کارروائی ہوگی۔
شہر کے مختلف مقامات پر نصب ہائی ڈیفینیشن کیمرے گاڑیوں کی نقل و حرکت ریکارڈ کرتے ہیں۔ یہ کیمرے گاڑی کی نمبر پلیٹ، رفتار، لین کی پوزیشن اور سگنل کی حالت کا تجزیہ کرتے ہیں۔ جیسے ہی کوئی گاڑی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرتی ہے، کیمرہ اس کی تصویر یا ویڈیو محفوظ کر لیتا ہے۔
یہ تمام ڈیٹا ٹریفک کنٹرول سینٹر میں بھیجا جاتا ہے جہاں سسٹم خودکار طور پر خلاف ورزی کی نوعیت پہچان کر ڈیجیٹل چالان تیار کرتا ہے۔ چالان میں گاڑی کی تصویر، وقت، جگہ اور خلاف ورزی کی تفصیل درج ہوتی ہے۔
کون سی حرکتوں پر ای چالان موصول ہوگا؟
کراچی پولیس کے مطابق، شہریوں کو درج ذیل صورتوں میں خودکار چالان مل سکتا ہے:
- ریڈ سگنل توڑنا: اگر ڈرائیور سگنل بند ہونے کے باوجود گاڑی آگے بڑھائے۔
- رفتار کی حد سے تجاوز کرنا: مخصوص ایریاز میں اسپیڈ کی خلاف ورزی پر فوری جرمانہ ہوگا۔
- سیٹ بیلٹ نہ پہننا: گاڑی چلاتے وقت یا فرنٹ سیٹ پر بیٹھنے والے کے لیے لازمی ہے۔
- ہیلمٹ نہ پہننا: موٹر سائیکل سوار اگر بغیر ہیلمٹ کے سفر کرے تو چالان جاری ہوگا۔
- موبائل فون کا استعمال: ڈرائیونگ کے دوران فون استعمال کرنے پر بھی خودکار جرمانہ۔
- غلط سمت میں گاڑی چلانا (ون وے کی خلاف ورزی).
- غیر قانونی پارکنگ: اگر گاڑی ممنوعہ جگہ پر پارک کی گئی ہو۔
یہ نظام نہ صرف ڈرائیور کی شناخت کے لیے نمبر پلیٹ اسکین کرتا ہے بلکہ تمام خلاف ورزیاں ریکارڈ رکھتا ہے تاکہ مستقبل میں بھی کارروائی کی جا سکے۔
چالان کیسے موصول ہوگا؟
ای چالان شہریوں کے رجسٹرڈ پتے پر بھیجا جائے گا۔ اس کے علاوہ، شہریوں کو ای میل یا ایس ایم ایس کے ذریعے بھی اطلاع دی جائے گی۔
چالان کے ساتھ تصویر یا ویڈیو بطور ثبوت شامل ہوگی تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے۔ شہری آن لائن پورٹل یا ٹریفک پولیس ویب سائٹ پر جا کر چالان چیک اور ادا کر سکیں گے۔
اگر کوئی شہری چالان ادا نہ کرے تو مستقبل میں گاڑی کی رجسٹریشن، فٹنس سرٹیفکیٹ یا ٹوکن ٹیکس کی تجدید میں دشواری پیش آ سکتی ہے۔
ای چالان سسٹم کے مقاصد اور فوائد
- شفاف نظام: اب پولیس اہلکار اور شہری کے درمیان براہِ راست رابطہ نہیں ہوگا، جس سے رشوت یا ذاتی پسند نا پسند ختم ہو گی۔
- محفوظ سڑکیں: شہری محتاط ڈرائیونگ کریں گے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ کیمرے ہر جگہ موجود ہیں۔
- حادثات میں کمی: رفتار پر قابو پانے اور سگنل کی پابندی سے حادثات کم ہوں گے۔
- ڈیجیٹل ریکارڈ: ہر گاڑی کی خلاف ورزی کا ڈیٹا محفوظ ہوگا، جو مستقبل کی پالیسی سازی میں مددگار ہوگا۔
غلط چالان کی صورت میں کیا کریں؟
اگر کوئی شہری سمجھتا ہے کہ اس پر غلط چالان کیا گیا ہے تو وہ متعلقہ ٹریفک پولیس دفتر یا آن لائن پورٹل پر شکایت درج کرا سکتا ہے۔
شہری کو ثبوت کے طور پر گاڑی کی تصویر یا ویڈیو دکھا کر وضاحت مانگنے کا حق حاصل ہوگا۔
تحقیقات کے بعد اگر چالان غلط ثابت ہوا تو اسے منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کی رائے
ٹریفک ماہرین کے مطابق، کراچی میں یہ نظام ایک بڑا قدم ہے۔ یہ نہ صرف ٹریفک میں نظم و ضبط پیدا کرے گا بلکہ شہریوں کو قانون کی پابندی کا عادی بھی بنائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ شہروں میں یہ نظام برسوں سے کامیابی سے چل رہا ہے اور اب پاکستان بھی اس سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
Catch all the دلچسپ و عجیب News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.











