ہفتہ، 29-نومبر،2025
جمعہ 1447/06/07هـ (28-11-2025م)

عمر بڑھنے کے ساتھ وقت بہت تیزی سے گزرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

28 اکتوبر, 2025 11:49

سائنسدانوں کی حالیہ تحقیق میں اس بات کا جواب مل گیا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ وقت کا گزرنا زیادہ تیز محسوس کیوں ہوتا ہے۔

جرنل کمیونیکیشنز بائیولوجی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ایک پرانے ٹی وی شو کو دیکھنے والے افراد کے دماغی اسکینز کیے گئے تاکہ سمجھا جا سکے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ وقت کا گزرنا زیادہ تیز محسوس کیوں ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں کیمبرج سینٹر فار ایجنگ اینڈ نیورو سائنس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ یہ سینٹر طویل عرصے سے دماغی عمر اور عمر کے ساتھ ہونے والی تبدیلیوں پر تحقیق کر رہا ہے۔ اس تحقیق میں 577 افراد نے ایک پرانی ٹی وی سیریز دیکھی، جس کی ایک 8 منٹ کی قسط پر خاص توجہ مرکوز کی گئی۔

اس قسط کو منتخب کرنے کی وجہ یہ تھی کہ اس کے دوران دماغ میں مخصوص سرگرمیاں متحرک ہوتی ہیں، جس میں دماغ واقعات کو مختلف زاویوں سے سمجھتا ہے۔ تحقیق میں 18 سے 88 سال تک کی عمر کے افراد شامل تھے، جن کے دماغی اسکینز کا تجزیہ ایک کمپیوٹر الگورڈم کے ذریعے کیا گیا۔

نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ اس 8 منٹ کی قسط کے دوران معمر افراد میں دماغی سرگرمیاں بہت کم دیکھنے کو ملیں۔ اس کے مقابلے میں نوجوانوں میں دماغی سرگرمیاں تیز تھیں۔ تحقیق کے مطابق جب دماغ میں سرگرمیاں کم ہو جاتی ہیں، تو عمر بڑھنے کے ساتھ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اگر انسان کی زندگی میں مصروفیات ایک جیسی ہوں یا وہ فارغ ہو، تو انہیں ایسا لگتا ہے کہ وقت بہت تیز گزر رہا ہے۔ یہ خیال ابھی مکمل طور پر ثابت نہیں ہو سکا، مگر اس میں کچھ ٹھوس بنیادیں موجود ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج سے ایک اور دلچسپ بات سامنے آئی۔ امریکی یونیورسٹی نیواڈا کی جولائی 2024 کی تحقیق میں یہ کہا گیا تھا کہ ہمارا دماغ گھڑیوں کی طرح وقت کا حساب نہیں رکھتا۔ اس تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا کہ ہم وقت کا تعین اپنے تجربات اور واقعات کی بنیاد پر کرتے ہیں۔

 جب ہم زیادہ مصروف ہوتے ہیں، یا ہمارے ارد گرد کوئی خاص واقعات ہو رہے ہوتے ہیں، تو دماغی سرگرمیاں تیز ہو جاتی ہیں اور وقت کے گزرنے کا احساس زیادہ تیز ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، جب ہم بیزار یا فارغ ہوتے ہیں، تو وقت سست گزرتا ہے۔

یہ نتائج دماغ کے اندرونی گھڑی کے حوالے سے ایک اہم نقطہ ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، دماغی گھڑی کی رفتار سست ہو جاتی ہے، جس کے باعث ہمیں زندگی کا گزرنا زیادہ تیز محسوس ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ جب ہم چھوٹے ہوتے ہیں تو دماغ زیادہ تجزیہ کرتا ہے، کیونکہ اس وقت ہر تجربہ نیا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے وقت زیادہ سست گزرتا ہے۔

یہ تمام تحقیقات اس بات کی وضاحت کرتی ہیں کہ وقت کے گزرنے کا احساس، دماغی سرگرمیوں کی شدت اور ہمارے تجربات سے جڑا ہوتا ہے۔

Catch all the دلچسپ و عجیب News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔