ہفتہ، 18-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/26هـ (18-10-2025م)

سولر سسٹم خریدنا چاہتے ہیں تو دیر نہ کریں!!! جنوری سے کیا ہونے جارہا ہے؟ پریشان کن خبر آگئی

18 اکتوبر, 2025 14:53

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری مذاکرات کے تناظر میں پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز اور درآمدی سولر پینلز پر ٹیکس بڑھنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے زرعی کھاد اور زہریلی ادویات پر ٹیکس لگانے کی تجاویز مسترد کر دی ہیں، تاہم اب دیگر شعبوں سے آمدنی بڑھانے پر غور کر رہی ہے تاکہ مالی خسارے پر قابو پایا جا سکے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر نے کچھ شعبوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز تیار کی ہیں، جن میں انٹرنیٹ خدمات اور سولر پینلز شامل ہیں۔

ایف بی آر کی تجاویز کے مطابق درآمدی سولر پینلز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو 10 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق ممکنہ طور پر جنوری 2026 سے ہو سکتا ہے۔

اسی طرح، انٹرنیٹ خدمات پر ودہولڈنگ ٹیکس 15 فیصد سے بڑھا کر 18 یا 20 فیصد تک کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ یہ ٹیکس اس وقت لاگو کیے جائیں گے اگر مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران ریونیو کا ہدف مکمل نہ ہو سکا، یا حکومت اپنے اخراجات پر کنٹرول نہ رکھ سکی۔

پاکستان میں چھتوں پر لگے سولر سسٹمز سے اس وقت تقریباً 6 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے، اور آئندہ چند سالوں میں یہ صلاحیت 25 سے 30 ہزار میگاواٹ تک بڑھ سکتی ہے۔

تاہم، حکومت اس تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے طریقے بھی تلاش کر رہی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ جب لوگ سولر توانائی استعمال کرتے ہیں تو وہ قومی گرڈ پر انحصار کم کر دیتے ہیں، جس سے حکومت کو بجلی گھروں کو گارنٹی شدہ ادائیگیاں (Capacity Payments) کرنا پڑتی ہیں۔ ان ادائیگیوں کا تخمینہ رواں مالی سال میں 1.7 ٹریلین روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

یہ ممکنہ اقدامات آئی ایم ایف کی آئندہ جائزہ رپورٹ کا حصہ ہوں گے، جس کے بعد ایک ارب ڈالر کی قسط جاری ہونے کا امکان ہے۔

Catch all the کاروبار News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔