جمعہ، 28-نومبر،2025
جمعہ 1447/06/07هـ (28-11-2025م)

یکم جنوری سے پاکستان کے کرنسی نوٹ تبدیل ہورہے ہیں؟ اہم خبر آگئی

17 نومبر, 2025 11:50

اسٹیٹ بینک آف پاکستان دنیا کے دیگر مرکزی بینکوں کی طرح جدید سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ کرنسی نوٹوں کی نئی سیریز متعارف کرانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس اقدام کا اشارہ دیا تھا۔ اس کے بعد بینک نے نئے نوٹوں کے ڈیزائن کے لیے ایک مقابلہ بھی منعقد کیا، جس میں دس روپے سے لے کر پانچ ہزار روپے تک کے نوٹوں کے ڈیزائنز شارٹ لسٹ کیے گئے۔

شارٹ لسٹ کیے گئے ڈیزائنز میں 20، 50، 100، اور ایک ہزار روپے کے نوٹ کے ایک ایک ڈیزائن شامل ہیں، جبکہ 10، 500، اور 5 ہزار روپے کے نوٹ کے دو، دو ڈیزائن شامل کیے گئے ہیں۔ اب یہ ڈیزائنز بین الاقوامی ماہرین کو بھیجے جا رہے ہیں تاکہ انہیں حتمی شکل دی جا سکے۔

رواں سال دسمبر تک بین الاقوامی کمپنیاں نئے نوٹوں کے ڈیزائن پیش کریں گی، جنہیں پہلے اسٹیٹ بینک بورڈ اور بعد میں وفاقی حکومت کی منظوری دی جائے گی۔

سینئر صحافی تنویر ملک کے مطابق نئے کرنسی نوٹ عوام کے لیے ایک بڑی تبدیلی ہوں گے۔ گورنر نے کہا کہ اس اقدام سے جعلی نوٹوں کی روک تھام ممکن ہوگی اور نئے نوٹوں میں جدید سیکیورٹی فیچرز شامل ہوں گے۔ تاہم نوٹوں کی اشاعت سے پہلے عوام کو پہلے سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ پرانے نوٹ بینکوں میں جمع کرائے جا سکیں۔

نئے کرنسی نوٹ چھاپنے کے مراحل میں سب سے پہلے ملک میں سالانہ نوٹوں کی ضرورت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس میں عوامی ضروریات، بوسیدہ نوٹوں کی تبدیلی اور زیر گردش کرنسی کی مقدار شامل ہوتی ہے۔ اس کے بعد ڈیزائن منتخب کیا جاتا ہے، جس میں ملک کی ثقافت، تاریخ اور اہم شخصیات کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

نوٹوں کی سب سے بڑی حفاظت ان کے سیکیورٹی فیچرز ہوتے ہیں، جن میں واٹر مارک، دھاگہ، رنگ بدلنے والی سیاہی، ابھری ہوئی چھپائی اور چھوٹے حروف شامل ہیں۔ کرنسی نوٹ خاص قسم کے مضبوط کاغذ پر چھاپے جاتے ہیں، جو زیادہ پائیدار اور محفوظ ہوتا ہے۔ چھپائی سرکاری پرنٹنگ پریس میں کی جاتی ہے، جہاں آفسیٹ پرنٹنگ، انٹگلیو پرنٹنگ اور سیریل نمبر پرنٹنگ کے ذریعے نوٹ مکمل کیے جاتے ہیں۔

Catch all the کاروبار News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔