مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے بُری خبر آگئی

Bad news for inflation-hit public
وفاقی حکومت کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض پروگرام کے تحت نئی اور سخت شرائط موصول ہو گئی ہیں، جس کے بعد مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سات ارب ڈالر کے توسیعی قرض پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کے ساتھ ہی آئی ایم ایف نے آئندہ قسط کے لیے مطالبات کی طویل فہرست بھی پاکستان کے حوالے کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بروقت اضافہ کرنے، پاور سبسڈی میں نمایاں کمی اور پیٹرول و ڈیزل پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے پیٹرول پر لیوی پانچ روپے بڑھا کر 85 روپے فی لیٹر کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اسی طرح بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے کو قابو میں رکھنے کے لیے 143 ارب روپے کی سبسڈی کم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ان فیصلوں کے بعد عوام پر مہنگائی کا دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔ ان کے مطابق اگر آمدن میں اضافے کے بجائے ٹیکسوں اور قیمتوں کا بوجھ مسلسل عوام اور کاروباری طبقے پر ڈالا گیا تو ملکی معیشت کی رفتار مزید سست ہو جائے گی۔ ماہرین نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری اخراجات اور خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں پر قابو پائے۔
آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط کے نام پر حکومت کو سرکاری اخراجات کم کرنے اور ادارہ جاتی اصلاحات تیز کرنے کا ہدف دیا ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا کردار صرف معاشی استحکام تک محدود ہوتا ہے، جبکہ پائیدار ترقی کے لیے بنیادی اصلاحات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
نئی گیارہ شرائط شامل ہونے کے بعد آئی ایم ایف قرض پروگرام کی مجموعی شرائط کی تعداد 64 تک پہنچ گئی ہے۔ آئی ایم ایف کے تحت تیسرا اقتصادی جائزہ مارچ 2026 میں لیا جائے گا، جس سے پہلے حکومت کو کئی سخت اہداف مکمل کرنا ہوں گے۔ اگر یہ اہداف پورے نہ ہوئے تو آئندہ اقساط کا حصول مشکل ہو سکتا ہے۔
Catch all the کاروبار News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.











