ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/19هـ (11-10-2025م)

اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کی خفیہ دستاویزات کیلئے ایران کا انٹیلی جنس آپریشن کامیاب

08 جون, 2025 20:53

اسرائیلی قیادت کے پاؤں تلے زمین نکل گئی ہے جب ایران نےتل ابیب کی خفیہ ایٹمی سرگرمیوں سے متعلق اہم دستاویزات، ویڈیوز اور تصاویر پر مبنی اہم ثبوتوں کو حاصل کرنے کا دعویٰ کیا، اسرائیلی میڈیا نے ان خبروں کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے اسرائیل کی جوہری تنصیبات اور فوجی منصوبوں سے متعلق تزویراتی اور حساس دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ اٹیلی جنس کارروائی کے نتیجے میں حاصل کیا ہے، جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ تل ابیب ناقابل تسخیر نہیں ہے، اسرائیل کےناقابل تسخیر ہونے کا تاثر کئی دہائیوں سے مغربی سرمایہ دارانہ ذہنیت اُبھار رکھا تھا جس نے مشرق وسطیٰ میں خوف پیدا کرکےنہ صرف عربوں کو اسلحہ فروخت کیا بلکہ تیل اور اس سے کمائی گئی دولت پر اپنا کنٹرول رکھا یہ امام خمینیؒ تھے جو امریکا کے ساتھ اسرائیل کا بُت توڑنے میں کامیاب ہوئےاور اپنی زندگی میں ہی اسرائیل کی متعدد مرتبہ ناک رگڑی اور اسرائیل کے خلاف حقیقی مزاحمت کا دور شروع کیا۔

 

دنیا بھر میں اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی دھاک تھی، موساد کی دہشت گردی پر مبنی کارروائیوں سے عرب بادشاہتیں بھی خوف زدہ رہا کرتی تھیں لیکن ایران کی  انٹیلی جنس کمیونٹی نے اسرائیلی حکومت سے اسٹریٹجک اور حساس دستاویزات کا ایک بڑا خفیہ ذخیرہ حاصل کرکے تل ابیب کی نام نہاد انٹیلی جنس استعداد کا پول بھی کھول دیا ہے، ایران کو حاصل ہونے والی خفیہ معلومات اس وجہ سے اہم ہیں کہ اسرائیل کا ایٹمی پروگرام جو دنیا کی آنکھوں سے اُجھل رکھا جارہا تھا اور امریکا جو پولیس مین بن کر ایشیائی ملکوں کو جوہری ٹیکنالوجی سے دور رکھنے کیلئے ناجائز دباؤ ڈالتا رہا ہے اُس نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام پر چُپ سادھ رکھی، ایران کو جوخفیہ معلومات حاصل ہوئیں ہیں اُن سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل کا ایٹمی پروگرام  کا ڈھانچہ مذموم مقاصد  کیلئے تیار کیا گیا ہے اور ایٹمی ہتھیار بنانے کی صلاحیت کا حامل ہے، ایران کی انٹیلی جنس کمیونٹی نے تل ابیب کے جوہری منصوبوں اور تنصیبات سے متعلق ہزاروں خفیہ ریکارڈ حاصل کیے ہیں ممکن ہے کہ تہران اس ریکارڈ کو جاری کرے ، اس معاملے سے واقف ذرائع نے اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ (آئی آر آئی بی) کو بتایا کہ تل ابیب کی کاؤنٹرانٹیلی جنس کی ناکامی قابض اسرائیلی حکومت کیلئے سب سے بڑا دھچکا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ غاصب اسرائیل سے حاصل کردہ خفیہ دستاویزات  حاصل کرنے کاآپریشن کچھ عرصے قبل انجام پایالیکن اس حوالے سے خبروں کو باہر نکلنے سے روکنے کیلئے بھرپور اقدامات کیے گئے، تاکہ حساس ریکارڈ کی جو بڑی مقدار میں تھا اسے بحفاظت ایران پہنچایا جاسکے لہذا جب تمام حساس انٹیلی جنس معلومات تہران کو حاصل ہوگئیں تو ایران کے سرکاری میڈیا کے ذریعے خبر کو بے نقاب کردیا گیا، جس نے اسرائیل کی چیخیں نکال دی ہیں، تہران نے سرکاری طور پر اسرائیل کے ایٹمی معلومات کے متعلق تفصیلات جاری نہیں کی ہیں تاہم تہران میں موجود سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک اہم معرکہ جیت لیا ہے، سیاسی مبصر مہدی روغنی کا کہنا ہے کہ اب اگر اسرائیل نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اسرائیل کو اسکا بھرپور جواب ملے گا، مہدی روغنی نے کہا ایران کی انٹیلی جنس کمیونٹی کی شاندار کامیابی کے بعد ایران کے خلاف اسرائیل کی کسی مذموم مہم جوئی کے راستے بند ہوچکے ہیں، ایران کے سرکاری میڈیا کو آفیشلی بتایا گیا ہے کہ خفیہ اور اہم دستاویزات کی کثرت جس میں تصاویر اور ویڈیوز بھی شامل ہیں ان کا جائزہ لینے میں کافی وقت صرف ہوا ہے۔

 

ایران نے اسرائیل کے خلاف اہم انٹیلی جنس کامیابی کا انکشاف اُس وقت کیا جب اسرائیلی حکام نے سیکیورٹی بریچ ہونےکے شبے میں دو افراد کی گرفتاری کے اعلان کیا، جو اسرائیل میں ایران کے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو چلا رہے تھے، 20 مئی 2025ء کو اسرائیلی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسی شن بیٹ کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ رائے میزراہی اور الموگ اتیاس کو 24 کو اپریل کے آخر میں مبینہ طور پر ایران کیلئے انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کے مشن کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان دونوں افراد نےجنوبی مقبوضہ علاقوں میں کفار احم کی کمیونٹی میں اسرائیلی وزیر برائے عسکری امور اسرائیل کاٹز کا پیچھا کیا اور حساس معلومات خریدیں، ایرانی ذرائع نے سرکاری میڈیا آئی آر آئی بی کو بتایا کہ ان دونوں اسرائیلی شہریوں کی گرفتاری اُس وقت ہوئی جب حساس دستاویزات مقبوضہ علاقوں سے باہر لے جانے میں کامیابی حاصل ہوچکی تھی، تہران میں بعض ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دستاویزات سے معلوم ہورہا ہے کہ اسرائیل غیرقانونی ایٹمی پروگرام چلارہا ہے، خفیہ معلومات منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیل پر اُس کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کی توجہ مرکوز ہوسکے گی، دریں اثنا خلیج تعاون کونسل سمیت مصر نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کیلئے مضبوط چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کرنے کی ضرورت کو اُجاگر کیا ہے، سعودی عرب سمیت عرب لیگ کے متعدد ملکوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنے کے اقدامات کو اسرائیل تک توسیع دی جائے۔

 

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ ایران کے پاس فی الحال جوہری ہتھیار نہیں ہے لیکن اس کے پاس اسے بنانے کیلئے ضروری مواد موجود ہے، فنانشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں گروسی نے یہ بھی خبردار کیا کہ اگر ایران جوہری ہتھیار حاصل کرتا ہے تو یہ مشرق وسطیٰ میں سلسلہ وار ردعمل کا سبب بن سکتا ہے، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جاری جوہری مذاکرات میں ناکامی ایران کے خلاف ممکنہ طور پر فوجی کارروائی کا امکان بن سکتی ہے، یہ خطرہ امریکا اور اسرائیل دونوں کی طرف سے ظاہر کیا گیا ہے، دریں اثنا برطانیہ، فرانس اور جرمنی، جو 2015 کے جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ملک تھے، دوبارہ ایران سے مذاکرات کررہے ہیں، ایک اور پیش رفت میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے موقع پر ایران نے ایک بار پھر تینوں ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو ایران کے خلاف قرارداد کے مسودے کی حمایت کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اسے بڑی اسٹریٹجک غلطی قرار دیا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعے کو ایکس پر لکھا کہ خیر سگالی کے ساتھ بات چیت کرنے کے بجائے، تینوں یورپی ممالک نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کے خلاف جانبدارانہ کارروائی کی ہے، انھوں نے تینوں ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ ایک اور بڑی اسٹریٹجک غلطی کے دہانے پر کھڑا ہے، میرے الفاظ یاد رکھیں ایران اپنے حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کا فیصلہ کن جواب دے گا۔

 

گزشتہ ہفتے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اپنی رپورٹ آئی اے ای اس کے بورڈ آف گورنرز کو پیش بھیج دی ہے، واضح رہے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس اگلے ہفتے یعنی نو جون کو ہونے والا ہے، اطلاع ہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی ایجنسی کے نتائج کی بنیاد پر اجلاس میں ایک نئی قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اگر یہ قرارداد منظور ہو جاتی ہے تو تقریباً 20 سالوں میں یہ پہلا موقع ہوگا کہ ایران پر سرکاری طور پر اپنے جوہری وعدوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جائے گا، گروسی کی خفیہ رپورٹ کے مندرجات کو باضابطہ طور پر جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن میڈیا آؤٹ لیٹس جنہوں نے متن دیکھا ہے کا کہنا ہے کہ ایران پر الزام ہے کہ اس نے تین مقامات پر غیر اعلانیہ جوہری مواد کا استعمال کرتے ہوئے خفیہ جوہری سرگرمیاں کی ہیں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی ایک نئی رپورٹ میں ایران میں انتہائی افزودہ یورینیم کے تیزی سے جمع ہونے کو سنگین تشویش کا باعث قرار دیا گیا ہے اور ایران کے جوہری پروگرام کی نگرانی میں تہران کے متوقع سے کم تعاون کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، تہران نے رپورٹ پر سخت تنقید کی اور متنبہ کیا کہ مغربی طاقتوں کی جانب سے اس کے سیاسی استحصال کے جواب دیا جائے گا، ایران نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی کوئی غیر اعلانیہ سرگرمیاں یا مواد نہیں ہے اور اس نے ایجنسی کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعاون جاری رکھا ہوا ہے، عالمی ایجنسی کی اسرائیل کی ایماء پر سرگرمیوں کے برخلاف امریکی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 2015ء کے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

Catch all the کالمز و بلاگز News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔