جمعہ، 17-اکتوبر،2025
جمعہ 1447/04/25هـ (17-10-2025م)

ازبک سفیر کی "تھرڈ رینیسانس” ویژن پر روشنی، پاکستان حقیقی اسٹریٹجک شراکت دار قرار

16 اکتوبر, 2025 22:12

اسلام آباد:پاکستان میں ازبکستان کے سفیر الیشر تخطائف نے کہا ہے کہ صدر شوکت مرزایوف کی بصیرت افروز قیادت میں ازبکستان نے ترقی، تجدید اور کھلے پن کے ایک نئے دور میں داخل ہو کر "تیسری نشاۃ ثانیہ” (Third Renaissance) کا آغاز کیا ہے۔

اسلام آباد میں "Uzbekistan: The Third Renaissance – Vision of the Future” کے عنوان سے کتاب کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ازبکستان نے گزشتہ آٹھ برسوں میں گورننس، معیشت، تعلیم اور سماجی ترقی کے شعبوں میں غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ازبکستان کا جی ڈی پی دوگنا ہو کر 115 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو اس سال 130 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔ برآمدات 26 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری 130 ارب ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔

ازبک سفیر نے بتایا کہ گزشتہ سال 10 ملین سے زائد سیاحوں نے ازبکستان کا دورہ کیا جس سے تین ارب ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہوئی۔ حکومت کا ہدف ہے کہ 2030 تک مزید 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی جائے اور قابلِ تجدید توانائی کا حصہ 54 فیصد تک بڑھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صدر مرزایوف کے ویژن کے مرکز میں "انسانی وقار، علم اور تخلیقی صلاحیت” شامل ہیں — یہی ازبکستان کی "تیسری نشاۃ ثانیہ” کی بنیاد ہے جو ماضی کی عظمت کو مستقبل کی امنگوں سے جوڑتی ہے۔

ازبکستان۔پاکستان تعلقات پر بات کرتے ہوئے سفیر نے دونوں ممالک کو "تاریخ، ثقافت اور بھائی چارے سے جڑے اسٹریٹجک شراکت دار” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل” کے قیام نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط ادارہ جاتی بنیاد فراہم کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ "تاشقند اور پاکستان کے بڑے شہروں کے درمیان براہِ راست پروازیں” جاری ہیں جبکہ آسان ویزہ پالیسی نے باہمی سفر کو سہل بنا دیا ہے۔

ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کو انہوں نے "امن، باہمی تفہیم اور علاقائی رابطے کی علامت” قرار دیا جو وسطی اور جنوبی ایشیا کو تجارت اور اعتماد کے ذریعے جوڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ "2024 میں دوطرفہ تجارت 404 ملین ڈالر رہی جبکہ رواں سال کے پہلے نو ماہ میں یہ 405 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جو 130 فیصد اضافہ ہے۔ ہمارا ہدف جلد دو ارب ڈالر کا ہندسہ عبور کرنا ہے۔”

انہوں نے صدر شوکت مرزایوف اور وزیرِاعظم شہباز شریف کے درمیان "گرم جوش اور پُراعتماد تعلقات” کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی باہمی احترام اور مشترکہ وژن نے دونوں ممالک کے تعاون کو مزید مضبوط کیا ہے۔

ازبک سفیر نے کتاب کے مصنف پاکستانی صحافی و ادیب محمد عباس خان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تصنیف جدید ازبکستان کی "روحانی، فکری اور اصلاحی” جدوجہد کی عکاس ہے۔ انہوں نے روزنامہ اتحاد کے ایڈیٹر انچیف طاہر فاروق کی بھی تعریف کی جنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

اختتامی کلمات میں سفیر الیشر تخطائف نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان پائیدار دوستی پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا:”باہمی اعتماد، دوستی اور مشترکہ ذمہ داری کے جذبے کے تحت ہم اپنے عوام کی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔”

انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام ان الفاظ پر کیا:

"ازبکستان۔پاکستان دوستی ہمیشہ زندہ باد !”

Catch all the کالمز و بلاگز News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔