کیا آپ کے زیر استعمال زیورات پر بھی زکوۃ واجب ہے؟

کیا آپ کے زیر استعمال زیورات پر بھی زکوۃ واجب ہے؟
زکوۃ دین اسلام کے بنیادی ارکان میں شامل ہے۔ اس کی ادائیگی سے مال کی طہارت اور مالی برابری پیدا ہوتی ہے۔
علما کے مطابق زکوۃ کی منصفانہ تقسیم سے معاشرے میں مالی استحکام پیدا ہوتاہے مسلمان سال میں ایک مرتبہ اپنے مال کو پاک کرکے اپنے ساتھ موجود غریبوں کی مالی امداد بھی کرتے ہیں۔ زکوۃ سے متعلق ہمارے زہنوں میں کئی سوالات ہیں کیا زکوۃ سارے سال گھر میں رکھے سونے اورچاندی پر بھی لاگو ہوگی اسی طرح کے مزید سوالات کے جواب دیکھیے۔
سونے اور چاندی پر زکوۃ
اسلامی تعلیمات کے مطابق زکوٰۃ کے نصاب کی کم از کم مقدار ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت کے برابر ہے جو سال کے جمع شدہ مال پر اڑھائی فیصد کی شرح سے مقرر کی گئی ہے۔ یہ مال کی کم سے کم مقدار ہے جس پر زکوٰۃ کی فرضیت عائد ہوتی ہے۔
اسلامی شریعت کے مطابق، اگر کسی کے پاس سونا یا چاندی نصاب کی مقدار سے زیادہ ہو، تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے، چاہے وہ زیورات زیر استعمال ہوں یا نہیں۔
اس لیے اگر کسی عورت کے پاس 10 سے 11 لاکھ روپے کی مالیت کے زیورات موجود ہوں، تو وہ سالانہ ان پر ڈھائی فیصد زکوٰۃ ادا کرنے کی پابند ہوگی۔
زیور رکھنے پر زکوۃ کب واجب ہوگی
اول: اگر کوئی خاتون اور مرد ایک سال تک سونا یا چاندی رکھیں تو اس شکل میں ان پر زکوۃ واجب ہوگی۔
دوم: اگر کوئی خاتون ہر سال زکوۃ پابندی سے ادا کرتی ہو تو اس کو سات مہینے قبل خریدے گئے سونا چاندی پر بھی زکوۃ دینا ہوگا۔
پہلی مرتبہ زکوۃ اداکرنےوالے: اگر کوئی شخص پہلی مرتبہ سونے کی خریداری کی وجہ سے صاحب نصاب ہوا ہو تو زکوۃ کی ادائیگی کے لیے پورا سال انتظار کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اکاؤنٹ میں کتنی رقم ہونے پر زکوٰۃ کٹوتی ہوگی؟ اہم خبر آگئی
زکوۃ کی ادائیگی کے لیے بنیاد نکات:
زکوۃ سونے اور چاندی پر ہوتی ہے اور کسی چیز پر عائد نہیں ہوگی۔
زکوۃ میں زیور کی مارکیٹ میں موجود قیمت اور کی زکوۃ کا تعین کرتی ہے۔
زکوۃ سال میں ایک مرتبہ صاحب نصاب ہونے پر واجب الادا ہوتی ہے۔
زکوۃ کی ادائیگی سے جہاں مذہبی فریضہ ادا ہوتا ہے وہیں اس سے غریب کی امداد اور پیسے کی پھیلاؤ مزید تیز ہو کر معیشت میں بہتری کا سبب بنتاہے۔
Catch all the معیشت News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.