منگل، 14-اکتوبر،2025
منگل 1447/04/22هـ (14-10-2025م)

یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرکے ہزاروں ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ

21 مارچ, 2025 21:40

وفاقی حکومت نے نجکاری منصوبے کے تحت ملک بھر میں نقصان میں چلنے والے 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت سینیٹر عون عباس نے کی تھی۔

اجلاس میں شرکا یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز حکومت کی نجکاری فہرست میں شامل ہیں، لیکن دو سالہ آڈٹ نہ ہونے کی وجہ سے نجکاری کا عمل رک گیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار میں آڈٹ کو اگست 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔

ملک بھر میں 3200 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز موجود ہیں جن میں سے 1700 نقصان میں چل رہے ہیں جنہیں بند کر دیا جائے گا۔

نجکاری کے بعد صرف 1500 اسٹورز کو برقرار رکھا جائے گا، جن کے لیے محدود عملہ درکار ہوگا اور باقی ملازمین کو سرپلس پول میں بھیج دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزرا کی عید سے قبل تنخواہیں دگنی ہوگئیں

یوٹیلیٹی اسٹورز کے 5000 مستقل ملازمین ہیں جبکہ 6000 کے قریب ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کر رہے ہیں۔

مستقل ملازمین کو سرپلس پول میں شامل کیا جائے گا جبکہ کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو کوئی پیکج نہیں ملے گا اور انہیں نجکاری کے بعد فارغ کر دیا جائے گا۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا ماہانہ خرچ ایک ارب 2 کروڑ روپے تھا لیکن نقصان میں چلنے والے اسٹورز بند کرنے سے یہ خرچ کم ہو کر 52 کروڑ روپے رہ گیا۔

ایک ماہ میں نقصان 22 کروڑ روپے کم ہوا ہے اور مجموعی نقصان 17 کروڑ روپے کم ہو کر 50 کروڑ روپے تک آ گیا ہے۔

کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے اور ملازمین کے حقوق کا خیال رکھا جائے۔ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔

 

Catch all the معیشت News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔