تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیوں سے متعلق بڑی خبر آگئی
winter holidays in educational institutions
پنجاب میں اسموگ کے خطرناک حد تک بڑھنے کے بعد محکمہ موسمیات نے تشویشناک الرٹ جاری کیا ہے۔
لاہور اور دیگر صوبائی شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جس کے اثرات عوامی صحت اور تعلیمی سرگرمیوں پر پڑ سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خشک موسم اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث آئندہ دنوں میں اسموگ مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
لاہور اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شمار ہو رہا ہے، جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 603 تک پہنچ چکا ہے۔ یہ سطح انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ گزشتہ سال بھی پنجاب حکومت نے 3 نومبر سے ایک ہفتے کے لیے تعلیمی ادارے بند کیے تھے، اور بعد میں تعطیلات میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی تھی۔
اس سال محکمہ تعلیم اور حکومتِ پنجاب صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک اسکولوں کو بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگر اسموگ کی شدت میں اضافہ جاری رہا تو ابتدائی طور پر پرائمری سطح کے اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے تاکہ بچوں کی صحت کو تحفظ مل سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی شدت بڑھنے سے سانس کی بیماریوں، کھانسی، نزلہ، گلے کی خراش اور آنکھوں میں جلن کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ معروف معالج پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا کہ لاہور کی فضاء اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل ہے۔ انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ کھلی فضا میں نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں، پانی زیادہ پیئیں اور خاص طور پر بزرگ افراد اور بیماروں کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔
فضائی آلودگی کی شدت صرف لاہور تک محدود نہیں ہے۔ فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور ملتان میں بھی فضا انتہائی مضرِ صحت ہو چکی ہے۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق لاہور میں AQI 603، دہلی میں AQI 445، فیصل آباد میں AQI 833 (انتہائی خطرناک سطح)، گوجرانوالہ میں AQI 764 اور ملتان میں AQI 305 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ ماحولیات نے اسموگ کو روکنے کے لیے اقدامات مزید تیز کر دیے ہیں۔ پبلک مقامات اور شاہراہوں پر خشک صفائی (ڈرائی سویپنگ) پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور سڑکوں کی صفائی کے لیے چونے کے استعمال پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ گرد و غبار کی مقدار کم کی جا سکے۔
ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کو گھر میں رہنے کی تجویز دی گئی ہے۔ حکومتِ پنجاب ممکنہ تعطیلات یا آن لائن کلاسز کے متبادل نظام پر غور کر رہی ہے، جس کا حتمی فیصلہ آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔
Catch all the تعلیم News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.











