اتوار، 12-اکتوبر،2025
اتوار 1447/04/20هـ (12-10-2025م)

سامعہ حجاب اور زاہد حسین کے درمیان کیا رشتہ تھا؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

03 ستمبر, 2025 12:03

مشہور ٹک ٹاکر سامعہ حجاب اور ان کے مبینہ قریبی دوست زاہد حسین کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔

 عدالت نے سامعہ حجاب کے مبینہ قریبی دوست زاہد حسین کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ کیس کی ایف آئی آر بھی درج ہو چکی ہے، تاہم معاملہ اب صرف قانونی حدود تک محدود نہیں رہا، بلکہ سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں ایک بڑی بحث کا موضوع بن چکا ہے۔

عوام کی بڑی تعداد اس معاملے کو یکطرفہ قرار نہیں دے رہی۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین کا مؤقف ہے کہ اگر سامعہ اور زاہد کے درمیان تعلقات باہمی رضامندی سے قائم تھے، تو پھر صرف ایک فریق کو مورد الزام ٹھہرانا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ اس بحث کو اس وقت مزید تقویت ملی جب دونوں کی ایک رومانوی ویڈیو منظرِ عام پر آئی، جس میں وہ خوشگوار موڈ میں دکھائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو کے نیچے صارفین یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ اگر شادی کا ارادہ نہیں تھا تو تحائف لینا اور ایسی ویڈیوز بنانا کس مقصد کے تحت تھا؟

دوسری جانب سامعہ حجاب نے اپنے بیان میں الزام لگایا ہے کہ زاہد حسین نے ان کے کئی بار رشتے سے انکار پر نہ صرف ان کی والدہ کو دھمکایا بلکہ اغوا کی کوشش بھی کی۔ ذرائع کے مطابق زاہد حسین نے سامعہ کے ساتھ قریبی تعلقات اور مختلف شہروں کے سفر کا اعتراف کیا ہے اور یہ بھی بتایا کہ مہنگے تحائف اور اخراجات وہ خود برداشت کرتے رہے۔ تاہم جب معاملہ شادی کی بات تک پہنچا، تو سامعہ کی جانب سے اچانک قانونی راستہ اختیار کیا گیا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عدالت کو کیس کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا۔ اگر تعلقات باہمی رضامندی سے قائم رہے ہوں تو صرف مرد کو مجرم قرار دینا قانونی اور اخلاقی طور پر درست نہیں ہوگا۔ دوسری طرف خواتین کے حقوق کے حامی حلقے یہ دلیل دے رہے ہیں کہ اگر کسی مرحلے پر دباؤ یا دھوکہ دہی کا عنصر شامل ہو، تو پھر لڑکی کا مؤقف زیادہ مضبوط ہو سکتا ہے۔

فی الحال کیس عدالت میں زیرِ سماعت ہے اور حتمی فیصلہ شواہد اور قانون کی روشنی میں کیا جائے گا۔ تاہم یہ واقعہ معاشرتی سطح پر ایک اہم سوال کو جنم دے چکا ہے کہ کیا ایسے معاملات میں صرف مرد ہی قصوروار ہوتا ہے یا عورت کی بھی برابر کی ذمہ داری بنتی ہے؟ عوامی بحث نے اس کیس کو ایک بڑے سماجی اور قانونی مسئلے میں تبدیل کر دیا ہے۔

Catch all the انٹرٹینمنٹ News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔