’نازیبا ویڈیوز‘ بنانے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف کریک ڈاؤن، 10 معروف پاکستانی ٹک ٹاکر گرفتار

خیبرپختونخوا پولیس نے نازیبا ویڈیو بنانے والے ضلع مردان کے 7ٹک ٹاکرز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جن میں سے 4کو حراست میں لے لیا گیا۔
خیبرپختونخوا میں پولیس نے عوامی شکایات پر مبینہ طور پر غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
مردان پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پر نازیبا ویڈیو بنانے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف مہم شروع کی گئی ہے۔ ’ملزمان پر سائبر کرائم قوانین کے تحت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔‘
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان ٹک ٹاکرز کے لاکھوں کی تعداد میں فالوؤرز ہیں جو اس ’گھناؤنے فعل‘ میں ملوث ہیں۔
مردان پولیس کے مطابق ’سوشل میڈیا پر بے ہودہ مواد ناقابل برداشت ہے اور ایسے افراد کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی جو سوشل میڈیا کا غلط استعمال کررہے ہیں۔‘
ضلع صوابی اور کوہاٹ میں بھی نوجوان ٹاک ٹاکرز کےخلاف مقدمات درج کر کے گرفتاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے اسلحے کی نمائش کرکے پیسے پھینکنے پر نوجوان کو گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر نامزد ٹک ٹاکرز کی تلاش جاری ہے۔
پشاور پولیس نے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی ویڈیو اپلوڈ کرنے پر دو خواتین کو بھی گرفتار کیا ہے جن پر مقدمات بھی درج ہوئے ہیں۔
Catch all the انٹرٹینمنٹ News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.