ہفتہ، 11-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/04/19هـ (11-10-2025م)

عمر شاہ کی اچانک موت: سانس کی نالی میں رکاوٹ کیوں ہوتی ہے اور ایسی صورتحال میں کیا کرنا چاہیے؟

15 ستمبر, 2025 20:04

پاکستان کے مقامی چینلز اور سوشل میڈیا سے شہرت حاصل کرنے والے چائلڈ سٹار احمد شاہ کے بھائی عمر شاہ کی وفات پر اُن کے مداحوں کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

عمر شاہ اپنے بھائی احمد شاہ کے ہمراہ اے آر وائے نیٹ ورک کی رمضان ٹرانسمیشن اور جیتو پاکستان سمیت مختلف ٹی وی چینلز کے شوز میں شرکت کرتے رہے ہیں۔

اپنی معصومانہ شرارتوں اور چٹکلوں کی وجہ سے پاکستان بھر میں ان بھائیوں کی شہرت تھی اور عمر اپنے بھائیوں کے ہمراہ سوشل میڈیا پر بھی متحرک رہتے تھے۔

اے آر وائے نیٹ ورک سے منسلک وسیم بادامی اور اقرار الحسن نے سوشل میڈیا پر عمر شاہ کی وفات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ والدین اور ڈاکٹروں کے بقول عمر شاہ کو اتوار کی شب قے ہوئی جس کا پانی پھیپھڑوں میں جانے سے سانس بند ہوا جو جان لیوا ثابت ہوا۔

احمد شاہ نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے بھائی کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج ہمارے خاندان کا ننھا ستارہ عمر شاہ اللہ کے حضور پہنچ گیا۔‘

’عمر کی موت سانس کی نالی میں رکاوٹ سے ہوئی‘

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ قے کے دوران اس کا مواد سانس کی نالی میں جانے کے زیادہ تر کیسز ایک سال سے کم عمر کے بچوں میں ہوتے ہیں کیونکہ اُن کے سانس لینے اور خارج کرنے کے درمیان ربط اتنا مضبوط نہیں ہوتا۔

لیکن یہ کیسز بڑی عمر کے بچوں، بڑوں اور بزرگوں کے ساتھ بھی ہو سکتے ہیں۔

ماہر امراض اطفال ڈاکٹر روحیہ مریم کہتی ہیں کہ موت کی جو وجہ بتائی جا رہی ہے اس کے مطابق عمر شاہ کی موت ’ایسپریشن نمونیا‘ یعنی سانس کی نالی میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوئی۔

ایسی صورتحال میں قریب موجود لوگوں کو کیا کرنا چاہیے؟

چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر زین بھٹی کہتے ہیں کہ ایسی صورتحال میں قریب موجود لوگوں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ مریض کو ہسپتال لے کر جانا کا بھی وقت نہیں ہوتا۔

اُن کے بقول اگر بچہ ایک سال سے کم ہو اور بے ہوش نہ ہوا ہو تو اس کی پشت پر پانچ مرتبہ زور سے تھپکی دی جاتی ہے۔ اسی طرح پانچ دفعہ سینے پر دھکے مارے جاتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اگر بچے کی عمر ایک سال سے زیادہ ہو اور وہ بے ہوش نہ ہوا تو اس کے پیٹ پر دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

اُن کے بقول اگر اس دوران انگلی ڈال کر چیز نکالنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ اس سے چیز مزید اندر جا سکتی ہے۔ اگر بچہ بے ہوش ہو جائے تو فورا سی پی آر کرنی چاہیے اور ایمرجنسی نمبر پر کال کریں۔

ڈاکٹر زین کہتے ہیں کہ والدین کو چاہیے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ بچے کھانے کے دوران دوڑنے، کھیلنے یا بات کرنے سے گریز کریں۔ اُن کے بقول اس طرح کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے والدین کو بھی فرست ایڈ کی تربیت دینی چاہیے، تاکہ قیمتی جان کو بچایا جا سکے۔

Catch all the انٹرٹینمنٹ News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔