اتوار، 12-اکتوبر،2025
اتوار 1447/04/20هـ (12-10-2025م)

چاول ابالنے کے بعد بچا ہوا پانی کس طرح استعمال میں لایا جائے؟ جانیے

12 جولائی, 2025 14:04

عموماً چاول پکانے یا ابالنے کے بعد جو گدلا پانی بچ جاتا ہے، اسے ضائع کر دیا جاتا ہے حالانکہ یہ پانی نشاستے اور قدرتی غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔

ماضی میں روایتی باورچی خانوں میں اس پانی کو بڑے دانشمندی سے مختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا تھا، مگر آج کے تیز رفتار دور میں اسے نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس غذائیت سے بھرپور پانی کو دوبارہ اپنے کھانوں میں شامل کیا جائے تاکہ ذائقہ اور غذائیت دونوں میں اضافہ ہو۔

چاول کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے کئی آسان اور کارآمد طریقے موجود ہیں۔ مثلاً دال یا شوربہ بناتے وقت اس میں چاول کا پانی شامل کرنے سے کھانے میں قدرتی گاڑھا پن آتا ہے جو ذائقے کو بہتر بناتا ہے۔ اسی طرح آٹا گوندھنے کے لیے عام پانی کی جگہ چاول کا پانی استعمال کرنے سے روٹیاں نرم اور پھولی پھولی بنتی ہیں۔

چاول کا پانی جئی یا دلیہ پکانے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جو کہ ہاضمے کے لیے مفید اور طویل مدت تک پیٹ بھرنے کا احساس دیتا ہے۔ سبزیوں کو ابالتے وقت بھی چاول کا پانی ڈالنے سے ان کی قدرتی مٹھاس اور غذائیت برقرار رہتی ہے، خاص طور پر لوکی، آلو اور گاجر جیسی سبزیوں کے لیے یہ طریقہ بہترین ہے۔

چٹنیوں میں بھی چاول کے پانی کا استعمال ذائقے کو نکھارنے میں مدد دیتا ہے، خاص طور پر ناریل، پودینے یا مونگ پھلی کی چٹنی میں۔ علاوہ ازیں سالن یا گریوی کی پتلی ساخت کو گاڑھا کرنے کے لیے بھی چاول کا پانی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

چاول کا پانی اگر مناسب طریقے سے ٹھنڈی جگہ پر ایئرٹائٹ برتن میں محفوظ کیا جائے تو اسے 1 سے 2 دن تک دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح یہ صرف ضائع ہونے والا پانی نہیں بلکہ باورچی خانے کا ایک سستا اور غذائیت سے بھرپور خزانہ بن جاتا ہے، جو روزمرہ کے کھانوں کو مزید خاص اور ذائقہ دار بنا سکتا ہے۔

لہٰذا اگلی بار جب چاول پکائیں تو اس کا پانی ضائع نہ کریں بلکہ اسے محفوظ رکھ کر اپنے کھانوں میں استعمال کریں تاکہ آپ کے کھانے میں ذائقہ، محبت اور غذائیت تینوں کا امتزاج ہو۔

Catch all the کھانے News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔