پورا دن اے سی میں بیٹھنے والوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

Alarm bells ring for those who spend the entire day in air conditioning
حالیہ دنوں میں سانس کی تکلیف، کھانسی اور دمہ جیسی شکایات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، حالانکہ متاثرہ افراد کو پہلے ایسی کسی بیماری کا سامنا نہیں تھا۔
ماہرین صحت کے مطابق اس کی ایک بڑی وجہ گھروں اور دفاتر میں استعمال ہونے والا ایئر کنڈیشنر (اے سی) ہو سکتا ہے، جس میں پیدا ہونے والی پھپھوندی (مولڈ) انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔
مولڈ ایک قسم کی فنگس ہے جو نم اور گیلے ماحول میں پنپتی ہے، اور اے سی جیسے بند اور مرطوب آلات اس کی افزائش کے لیے بہترین جگہ ثابت ہوتے ہیں۔
اگر اے سی کی باقاعدہ صفائی نہ کی جائے تو اس میں موجود نمی مولڈ کو پھیلنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ بعد ازاں، یہ مائیکرو ذرات فضا میں شامل ہو کر سانس کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہو جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مولڈ نہ صرف دمہ کے مریضوں کی حالت بگاڑ سکتا ہے بلکہ عام افراد میں بھی کھانسی، گلے کی خراش، سینے میں جکڑن اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پیدا کر سکتا ہے۔ طویل عرصے تک اس کے اثر میں رہنے سے سانس کی انفیکشنز اور دیگر پیچیدہ امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مولڈ سے بچاؤ کے لیے ماہرین نے چند احتیاطی تدابیر تجویز کی ہیں جن میں اے سی کی باقاعدہ سروس، ہر تین ماہ بعد فلٹرز کی صفائی یا تبدیلی، پانی کے ممکنہ رساؤ کی نگرانی، نمی کم کرنے کے لیے ڈیہومیڈیفائر کا استعمال، اور ایئر پیوریفائر کی تنصیب شامل ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر اے سی استعمال کرتے وقت مستقل کھانسی یا سانس کی دشواری محسوس ہو تو فوراً اے سی کی صفائی اور معائنہ کروایا جائے، کیونکہ یہ ممکنہ طور پر مولڈ کی موجودگی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
Catch all the صحت News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.