چینی کے استعمال سے شوگر کے علاوہ اور کونسی خطرناک بیماریاں لگ جاتی ہیں؟

چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک فرد کو 5 سے 10 چائے کے چمچ کے برابر ہر قسم کی مٹھاس جیسے چینی یا غذاؤں میں موجود شکر کا استعمال کرنا چاہیے۔
مگر یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ بیشتر افراد روزانہ بہت زیادہ مقدار میں چینی کو اپنے جسم کا حصہ بناتے ہیں۔ مختلف غذاؤں جیسے پھلوں، سبزیوں، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات اور اجناس میں قدرتی شکر موجود ہوتی ہے، ہمارا نظام ہاضمہ اس قدرتی مٹھاس کو سست روی سے ہضم کرتا ہے تاکہ جسم کو مسلسل توانائی فراہم کی جاسکے۔
اس کے مقابلے میں چینی جسم میں جاکر فوری طور پر ہضم ہوجاتی ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق خواتین کو دن بھر میں 25 گرام (6 چائے کے چمچ) جبکہ مردوں کو 36 گرام (9 چائے کے چمچ) سے زیادہ چینی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
مگر جب آپ بہت زیادہ مقدار میں چینی روزانہ جزو بدن بناتے ہیں تو جسم پر متعدد اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
توانائی میں کمی اور ناقص نیند
چینی کے استعمال سے جسم کو فوری توانائی ملتی ہے مگر ہمارا جسم ردعمل میں بہت تیزی سے اسے جذب کرلیتا ہے جس کے باعث بہت جلد نقاہت محسوس ہونے لگتی ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح میں اکثر اس طرح تیزی سے اضافے اور کمی کے نتیجے میں توانائی کو متوازن رکھنے والا ہمارا قدرتی نظام متاثر ہوتا ہے جس سے تھکاوٹ کا احساس ہر وقت طاری رہنے لگتا ہے۔
زیادہ مقدار میں چینی کے استعمال سے نیند پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
چینی کے زیادہ استعمال سے بلڈ گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے جس کے باعث دن کے وقت غنودگی کی کیفیت طاری ہوسکتی ہے جبکہ شام میں نیند آنکھوں سے اڑ جاتی ہے۔
زیادہ چینی کے استعمال سے گہری نیند کا دورانیہ بھی گھٹ سکتا ہے جس سے نیند کا معیار متاثر ہوتا ہے۔
Catch all the صحت News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.