جمعہ، 10-اکتوبر،2025
جمعہ 1447/04/18هـ (10-10-2025م)

نائٹ شفٹ صحت کیلئے کتنی خطرناک ہے؟ نئی تحقیق نے سب کے ہوش اڑادیئے

03 اکتوبر, 2025 11:28

ایک حالیہ طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد میں گردے کی پتھری بننے کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

 غیر ملکی میڈیا کے مطابق وہ افراد جو رات کی شفٹ میں خاص طور پر ڈیسک جاب کرتے ہیں، ان میں گردے کی پتھری ہونے کا امکان 15 سے 22 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کڈنی فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ گردے کی پتھری پیشاب میں موجود مخصوص کیمیکلز کے باعث پیدا ہوتی ہے، جو گردوں میں جمع ہو کر سخت شکل اختیار کر لیتی ہے اور پیشاب کے راستے خارج ہوتے وقت شدید درد کا باعث بن سکتی ہے۔

امریکا کے شہر روچیسٹر میں قائم معروف میو کلینک کے ماہر نیفرولوجسٹ ڈاکٹر فیلکس ناؤف کے مطابق گردے کی پتھری بعض اوقات خاموشی سے بن جاتی ہے، لیکن بعض کیسز میں یہ اتنی پیچیدہ اور تکلیف دہ ہو سکتی ہے کہ مریض کو اسپتال میں داخل کرنا پڑتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے یو کے بائیو بینک ہیلتھ اسٹڈی میں شامل 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن کا تقریباً 14 سال تک فالو اپ کیا گیا۔ اس دوران 2,900 کے قریب شرکاء میں گردے کی پتھری کی تشخیص ہوئی۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد معمول کی 9 سے 5 کی ڈیوٹی کے بجائے کسی بھی متبادل شفٹ میں کام کرتے تھے، ان میں گردے کی پتھری کا خطرہ 15 فیصد زیادہ تھا۔ جب کہ وہ لوگ جو مستقل یا زیادہ تر وقت رات کی شفٹ میں کام کرتے تھے، ان میں یہ خطرہ ان افراد کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ تھا جو دن کے اوقات میں کام کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی، نیند کی کمی، جسمانی سرگرمیوں کی کمی، زیادہ وزن اور پانی کی کم مقدار جیسے عوامل بھی گردے کی پتھری کے امکانات میں اضافہ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ناؤف کا کہنا ہے کہ شفٹ ورک انسانی جسم کے اندرونی نظام، خاص طور پر سرکیڈین ردھم (جسمانی گھڑی) کو متاثر کرتا ہے، جو پانی کے توازن اور جسمانی کیمسٹری کے نظم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

پروفیسر ینگ نے تجویز کیا ہے کہ شفٹ ورکرز کو اپنی صحت کے تحفظ کے لیے متوازن طرز زندگی اپنانا چاہیے۔ ان میں وزن کا کنٹرول، وافر مقدار میں پانی پینا، معیاری نیند لینا، طویل وقت تک بیٹھنے سے اجتناب اور تمباکو نوشی ترک کرنا شامل ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف گردے کی پتھری کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں بلکہ مجموعی یورولوجیکل صحت میں بھی بہتری لا سکتے ہیں۔

Catch all the صحت News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔