چہل قدمی کی عادت کا ایک اور بہترین فائدہ سامنے آگیا
Another amazing benefit of regular walking has been revealed
امریکی ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ روزانہ چند ہزار قدم چلنے سے دماغ کو طویل عرصے تک صحت مند رکھا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق چہل قدمی الزائمر جیسے دماغی امراض کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے اور بڑھاپے میں ذہنی کمزوری کے عمل کو سست کرتی ہے۔ یہ تحقیق امریکا کے ماس جنرل بریگھم اسپتال میں کی گئی جس میں 50 سے 90 سال کی عمر کے 296 افراد کو شامل کیا گیا۔
تحقیق کے آغاز میں تمام شرکاء دماغی طور پر صحت مند تھے۔ انہیں جسم پر ٹریکر لگا کر مانیٹر کیا گیا تاکہ ان کی روزمرہ جسمانی سرگرمیوں کا درست ڈیٹا حاصل کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ دماغی اسکینز کے ذریعے ان کے دماغ میں الزائمر سے جڑے پروٹینز کے اجتماع کی بھی جانچ کی گئی۔
ماہرین نے ان افراد کی صحت اور دماغی کارکردگی کو تقریباً 10 سال تک مانیٹر کیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ 3 سے 5 ہزار قدم چہل قدمی کرتے ہیں، ان میں دماغی تنزلی کا عمل تقریباً 3 سال تاخیر کا شکار ہوتا ہے۔ جبکہ وہ افراد جو روزانہ 5 سے ساڑھے 7 ہزار قدم چلتے ہیں، ان میں دماغی زوال کا خطرہ 7 سال تک کم ہو جاتا ہے۔
اس کے برعکس جو افراد زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان کے دماغ میں نقصان دہ پروٹینز تیزی سے جمع ہونے لگتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں یادداشت کمزور ہونا، فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں کمی اور سوچنے کے عمل کی رفتار گھٹنے جیسے اثرات سامنے آتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ اگر ایسے افراد جو پہلے غیر فعال زندگی گزار رہے تھے، چہل قدمی شروع کر دیں تو ان کے دماغ میں یہ نقصان دہ عمل سست پڑ جاتا ہے۔ یعنی جسمانی سرگرمی نہ صرف جسم بلکہ دماغ کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
محققین کے مطابق طرزِ زندگی کے معمولات دماغی صحت پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ اگر انسان روزمرہ زندگی میں ہلکی ورزش، چہل قدمی یا جسمانی سرگرمی شامل کر لے تو الزائمر جیسے امراض کے اثرات کو تاخیر کا شکار کیا جا سکتا ہے۔
Catch all the صحت News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.











