آڈیو لیک، جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کا آغاز، سماعت کھلی عدالت میں کرنے کا اعلان
اسلام آباد : وفاقی حکومت کی جانب سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے تین رکنی جوڈیشل کمیشن نے کارروائی کا آغاز کر دیا، سماعت کھلی عدالت میں کرنے کا اعلان کردیا۔
اجلاس کے دوران اٹارنی جنرل نے کمیشن کا نوٹیفیکیشن کے ٹی او ارز اور اختیارات پڑھ کر سنائے۔ جوڈیشل کمیشن نے اپنا سیکریٹریٹ سپریم کورٹ میں قائم کرلیا۔ اٹارنی جنرل سے ایک موبائل اور سم بھی کمیشن کارروائی کیلئے طلب کلی گئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہونے کی وجہ سے میرے کچھ ائینی فرائض بھی ہیں۔ میں سپریم جوڈیشل کونسل کا بھی ممبر ہوں۔ جوڈیشل کمیشن میں پیش ہونے والا کوئی بھی ملزم نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : قائمہ کمیٹی کا ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک کی تحقیقات ایف آئی اے سے کرانے کا فیصلہ
سربراہ کمیشن کا کہنا تھا کہ ہم پر بھاری ذمہ داری ہے۔ تمام پیش ہونے والوں کو احترام دیا جائے گا۔ چاہتے ہیں کمیشن جلد اپنی کارروائی مکمل کرے۔ اٹارنی جنرل سے ان کیمرہ کارروائی کا پوچھا گیا۔ اٹارنی جنرل نے حساس معلومات کے علاوہ تمام کاروائی کھلی عدالت میں ہونے کی حمایت کی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ حکومت کسی سطح پر کارروائی ان کیمرہ کرنے یا جگہ تبدیل کرنے کا کہہ سکتی ہے۔ کمیشن کی کارروائی ہفتے کے روز ہوگی۔
جوڈیشل کمیشن نے اٹارنی جنرل کو تمام متعلقہ افراد کو نوٹسز جاری کرنے اور ان کی تعمیل فوری کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ نوٹس متعلقہ شخص کو ملنے پر اس کا ثبوت تصویر یا دستخط کی صورت میں فراہم کیا جائے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ کمیشن کا سیکریٹری مقرر کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ جوڈیشل کمیشن اپنا آرڈر اپلوڈ کرے گی، جوڈیشل کمیشن نے کارروائی 27 مئی تک ملتوی کر دی۔
Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








