جمعرات، 4-دسمبر،2025
بدھ 1447/06/12هـ (03-12-2025م)

9 مئی کے مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ اورآرمی ایکٹ کے تحت چلیں گے، قرارداد مظور

22 مئی, 2023 19:15

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے 9 مئی یوم سیاہ سے متعلق قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی میں منظور کی جانے والی ایک قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ 1956، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو دل دہلا دینے والے شرمناک واقعات پیش آئے، ملوث عناصر کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے، ملوث عناصر، معاون، مددگاروں کیخلاف آرمی ایکٹ 1956، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص متاثر ہوا، ایوان مسلح افواج کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

علاوہ ازیں 9 مئی کے واقعات پرقومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد بھی پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کے مقدمات موجودہ قوانین کے تحت چلیں گے، مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ اورآرمی ایکٹ کے تحت چلیں گے، ایوان افواج پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتا ہے، 9 مئی کے واقعات، جلاؤ گھیراؤ کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس کے حوالے سے ایک کمیشن بنایا گیا ہے، سپریم کورٹ کے سینئر ترین، ہائی کورٹس کے جج کمیشن میں شامل ہیں، پی ٹی آئی کو کمیشن میں شامل ججز پر اعتراض ہے، پی ٹی آئی نے کمیشن کو چیلنج کردیا ہے، آڈیوز کی شناخت کے بعد ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں، 9 مئی کو فوجی تنصیبات،رہائش گاہوں پر حملے کیے گئے، 9 مئی کے واقعات میں حملہ فوجی تنصیبات پر نہیں پاکستان پر تھا، 9 مئی کو انہوں نے ملک دشمنوں جیسے اقدام کیے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی تنصیبات پر حملوں کے مقدمات فوجی عدالت میں چلیں گے: وزیراعظم

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہم نے جوڈیشل کمیشن بنادیاہے، تحقیقات میں سب سامنے آجائے گا، جسٹس فائز عیسیٰ نے جس طرح اپنے کردار کی جنگ لڑی سامنے ہے، پارلیمنٹ کے ہر رکن کا فرض ہے فوج کا دفاع کرے، جان اللہ کو دینے والا کہتا تھا جی ایچ کیو پر حملہ کرنا ہے، محسنوں کی قربانیاں یاد نہ رکھنے والی قومیں مٹ جاتی ہیں، نشان حیدر کی قربانی کو یاد نہیں رکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چاغی پہاڑ ہمارے دفاع کی علامت ہے، اسے بھی جلادیا گیا، پہلی دفعہ میانوالی کے ایئربیس پر شرپسندوں نے حملہ کیا، حملے کرنے والے اب رشتے داریاں گنوارہے ہیں، یہ کون لوگ ہیں، کس نے انہیں اشتعال دلایا؟، کہتا ہے میں قید تھا، پتہ نہیں باہر کیا ہورہا ہے، اس کے پاس ٹیلی فون کی سہولت تھی اس کو یاد تھا، قومی شناخت کو مسخ کیا جارہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے اس سے کہا گپ شپ لگائیں اور سوجائیں، یہ شخص عدالت میں بیٹھ کر فون استعمال کرتا رہا، دھمکی دی گئی دوبارہ گرفتار ہوا تو پھر اس عمل کیلئے تیار ہوجائیں، کہتا ہے حملہ کرنے والے ایجنسیوں کے لوگ تھے، 2 ان کی بہنیں اور ایک اس کا بھانجا تھا، محمود الرشید، اعجاز چودھری، عثمان ڈار، شہریارآفریدی بھی تھے، پہلے یہ فیصلہ کرلیں یہ ایجنسیوں کے لوگ ہیں یا نہیں؟، ایک انسان اقتدار کیلئے کہاں تک جاسکتا ہے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔