جمعرات، 4-دسمبر،2025
بدھ 1447/06/12هـ (03-12-2025م)

عمران خان کی آٹھ مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 8 جون تک توسیع

23 مئی, 2023 13:12

اسلام آباد : انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں 8 جون تک توسیع کردی۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں عمران خان کے خلاف 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی سماعت جج راجہ جواد عباس حسن نے کی۔ عمران خان کے ہمراہ بشری بی بی بھی انسداد دہشتگردی عدالت میں موجود تھیں۔

عمران خان کے روسٹرم پر کھڑا ہونے پر جج نے انہیں واپس بٹھا دیا۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ تمام درخواست ضمانتوں میں ہم نے آپ کو ڈائریکٹ اپروچ نہیں کیا۔ ہمارے پر صرف 109 کا الزام ہے۔

جج نے کہا کہ آپ صرف ابھی تک ایک مقدمہ میں شامل تفتیش ہوئے ہیں۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ تمام مقدمات میں جوائنٹ انویسٹی گیشن بنائی گئی ہے۔ جے آئی ٹی بنی اور ہم شامل تفتیش ہو گے۔ ہمارا کوئی ایگو کا کوئی ایشو نہیں ہے۔ بہت زیادہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

وکیل کا کہنا تھا کہ باہر کے حالات کیوجہ سے ہم عدالت نہیں پہنچ سکتے۔ لاہور انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں ہی شامل تفتیش کرایا۔ ہماری استدعا یہی ہے کہ کمرہ عدالت میں ہی شامل تفتیش کیا جائے۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ تو ایک کیس میں شامل تفتیش ہو چکے اسی پر دلائل دے دیں، جس پر وکیل نے کہا کہ میں ایک ساتھ ہی دلائل دینا چاہتا ہوں۔ آج ہم نے نیب کے دفتر بھی جانا ہے، 8 جون تک دیگر کیسز میں بھی ضمانتوں پر ہیں۔ ہمارے پر الزام ہے عمران خان نے اکسایا ہے۔

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ چار مقدمات میں جے آئی ٹی بنی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی حکم نامہ پیش کیا، ستائیس مارچ کو ایک ہی حکم نامہ ہوا۔ نوٹسز ہوتے رہے چھ اپریل، اٹھارہ اپریل کو پیش ہوں یہ پیش نہیں ہوئے۔ تین مئی کو کہا اگلی تاریخ میں لازمی پیش ہوں لیکن پھر بھی شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

جج نے استفسار کیا کہ آپ نے یہ نہیں دیکھا کہ آپ کو ڈائریکشن ہوئی ہے، آپ نے عمران خان کے پاس جانا تھا۔ کیا آپ نے سوالنامہ ان کو دیا ہے۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ چار مقدمات میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنی لیکن یہ ان میں پیش نہیں ہوئے۔ پھر کہا گیا ٹانگ خراب ہے یہ پیش نہیں ہو سکتے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ڈائریکشن دیں ملزم مقدمات میں شامل تفتیش ہو۔

یہ بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن کا عمران خان کی عدم پیشی پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا عندیہ

عمران خان نے جج کے شامل تفتیش کے استفسار پر اٹھ کر وکیل کے ساتھ سرگوشی کی کہ مجھے سیکورٹی تھریٹس تھے کیسے شامل تفتیش ہوتا۔

جج نے استفسار کیا کہ جب عمران خان پولیس لائنز حراست میں تھے تو اس وقت شامل تفتیش کیوں نہیں کیا گیا؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس وقت نیب کی حراست میں تھے۔ جج نے کہا کہ پھر نیب کیس لاء بتا دوں ایک دفعہ حراست میں ملزم ہو تو شامل تفتیش کیا جائے۔

پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کی بات ہے تو آج بھی اسلام آباد پولیس ہی ان کو سیکورٹی دے رہی ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ اکہتر سال کے شخص پر ایک سو ساٹھ مقدمات ہوں وہ کدھر جائےْ جرح پر سب سے اہم سوال ہوتا ہے تم جائے وقوعہ پر گئے ہی نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم ہے سوالنامہ دیدو لیکن نہیں دیا جا رہا۔ ابھی سوالنامہ دیں تین دن میں جواب دینگے۔

عمران خان روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ  ایک قاتلانہ حملہ ہوا، دوسرا ہوا، داخلہ کا بیان آیا میری جان کو شدید خطرہ ہے۔ گھر سے باہر نکلتا ہوں تو میں اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر نکلتا ہوں۔ وزیر داخلہ میرا مخالف ہے وہ کہہ رہا ہے جان کو خطرہ ہے مجھے بھی معلوم ہوا جان کو خطرہ ہے۔ میں شامل تفتیش ہونا چاہتا ہو میرے گھر آجائیں اور میں شامل تفتیش ہو جاونگا۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست آگئی ہے میں اس پر حکم نامہ جاری کروں گا۔ آپ کہہ رہے ہیں جے آئی ٹی بنی ہے وہ اگر سیریس ہوتے تو ادھر آجاتے۔ جے آئی ٹی کا بندہ یہاں ہونا چاہیے تھا، تفتیشی افسران کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔

عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانتوں میں 8 جون تک توسیع کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ بتائیں عمران خان کیسے شامل تفتیش ہوں گے۔

Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔