جمعرات، 4-دسمبر،2025
بدھ 1447/06/12هـ (03-12-2025م)

عمران خان کو مرسیڈیز میں نے نہیں، پولیس نے دی، ایوان میں سخت گفتگو نہ کریں : چیف جسٹس

24 مئی, 2023 14:56

اسلام آباد : پنجاب میں انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایوان میں گفتگو بھی سخت نہ کیا کریں۔

سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات پر الیکشن کمیشن کی نظر ثانی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ تھے،

الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی آج بھی دلائل جاری رکھے۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل نے کہا کہ کل عدالت میں کہا تھا الیکشن کمیشن کے اٹھائے گئے نکات پہلے کیوں نہیں اٹھائے تھے۔ دوسرا نقطہ تھا وفاقی حکومت پہلے چار تین کے چکر میں پڑی رہی۔

انہوں نے کہا کہ ایک صوبے میں انتخابات ہوں تو قومی اسمبلی کا الیکشن متاثر ہونے کا نقطہ اٹھایا گیا تھا۔ اپنے جواب میں 4/3 کے فیصلہ ہونے کا ذکر بھی کیا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو گھبرانا نہیں چاہیئے۔ عدالت آپ کی سماعت کے لیے بیٹھی ہے۔ کوئی معقول نقطہ اٹھایا گیا تو جائزہ لے کر فیصلہ بھی کریں گے۔ عدالت میں نقطہ اٹھایا گیا لیکن اس پر بحث نہیں کی گئی۔ کل نظر ثانی کے دائرہ اختیار پر بات ہوئی تھی۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کا کہنا تھا کہ ماضی کو حکومت کے خلاف استعمال نہیں کریں گے۔ حکومت کی نہیں اللہ کی رضا کے لیے بیٹھے ہیں۔ بہت سی قربانیاں دے کر یہاں بیٹھے ہیں۔ آپ اپنے ساتھیوں سے کہیں کہ ہمارے دروازے پر ایسی باتیں نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں گفتگو بھی سخت نہ کیا کریں، ہم اللہ کے لیے کام کرتے ہیں، اس لیے چپ بیٹھے ہیں۔ جس ہستی کا کام کر رہے ہیں، وہ بھی اپنا کام کرتی ہے۔ آپ صفائیاں نہ دیں عدالت صاف دل کے ساتھ بیٹھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ہر چیز درست رپورٹ نہیں ہوتی۔ کہا گیا عمران خان کو عدالت نے مرسیڈیز دی تھی۔ میں تو مرسیڈیز استعمال ہی نہیں کرتا۔ پولیس نے عمران خان کی مرسیڈیز کا بندوبست کیا تھا۔ اس بات کو پتہ نہیں، کیا سے کیا بنا دیا گیا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے کہا کہ عدالت ہمیشہ آئین کی تشریح زندہ دستاویز کے طور پر کرتی ہے۔ انصاف کا حتمی ادارہ سپریم کورٹ ہے، اس لئے دائرہ کار محدود نہیں کیا جاسکتا۔  مکمل انصاف اور آرٹیکل 190 کا اختیار کسی اور عدالت کو نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : توہین الیکشن کمیشن کیس : فواد چوہدری ذاتی حیثیت میں 6 جون کو طلب

چیف جسٹس نے کہا کہ کیا 150 سال کی عدالتیں نظیریں غیر مؤثر ہوگئی ہیں۔ 150 سالہ عدالتی نظیروں کے مطابق نظر ثانی اور اپیل کے دائرہ کار میں فرق ہے۔ اس سوال کا جواب آپ نے کل سے نہیں دیا۔

جسٹس منیب اختر کا کہنا تھا کہ دائرہ کار پر آپ کی دلیل درست مان لیں تو سپریم کورٹ رولز کالعدم ہو جائیں گے۔ سپریم کورٹ رولز میں نظر ثانی پر ابھی تک کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔ دائرہ کار بڑھایا تو کئی سال پرانے مقدمات بھی آ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیسے ہو سکتا ہے سپریم کورٹ رولز کا نظرثانی سے متعلق آرڈر 26 پورا لاگو نہ ہو۔ آرڈر 26 پورا لاگو نہ ہونے سے نظر ثانی دائر کرنے کی مدت بھی ختم ہو جائے گی۔ کیا دس سال بعد کوئی نظر ثانی دائر کر کے کہہ سکتا ہے رولز مکمل لاگو نہیں ہوتے۔ آپ کو شاید اپنی دلیل مانے جانے کے نتائج کا اندازہ نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ نظر ثانی دائر کرنے کے لیے مدت ختم نہیں ہونی چاہیئے۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ 70 سال میں یہ نقطہ آپ نے دریافت کیا ہے تو نتائج بھی بتائیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ نظر ثانی کا دائرہ کار سپریم کورٹ رولز میں موجود ہے۔

سجیل سواتی نے کہا کہ رولز نظر ثانی کے آئنی اقدام پر قدغن نہیں لگا سکتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صدر کو ایک دن انتخابات کی ایڈوانس کیوں نہیں دی۔ صدر مملکت کو 218/3 کا بتایا، نہ ہی 1970 کے انتخابات کا۔ الیکشن کمیشن نے صدر کو نہ سکیورٹی کا بتایا نہ فنڈز کا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ زمینی حالات کا ذکر کیے بغیر کہا جا رہا ہے 218/3 کے تحت مزید اختیارات دئیے جائیں۔ آئین اختیار دیتا ہے تو استعمال کرنے سے پہلے آنکھیں اور ذہن بھی کھلا رکھیں۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ تلور کے شکار والے کیس میں بھی عدالت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی۔ 16 ہزار ملازمین کے کیس میں نظر ثانی خارج ہوئی، لیکن عدالت نے 184/3 اور 187 کا اختیار استعمال کیا۔ ججز کیس میں بھی عدالت نے اپنا فیصلہ خود تبدیل کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے ججز کیس میں سوموٹو نظر ثانی کی تھی۔

پنجاب میں انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔