اللہ سیاست دانوں کو عقل دے، آپس میں لڑتے ہیں، عوام کا خیال نہیں : چیف جسٹس مسرت ہلالی
پشاور : چیف جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا ہے کہ ہم ووٹ دینے کے لئے گھنٹوں لائنوں میں کھڑے ہوتے ہیں، اور یہ آپس میں لڑتے رہتے ہیں، عوام کا کوئی خیال ہی نہیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں نگراں حکومت کو کام سے روکنے کے لئے درخواست پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ مسرت ہلالی کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل شاہ فیصل الیاس نے کہا کہ گورنر کو آئین کے تحت نگران کابینہ تشکیل دینے پہلے الیکشن کی تاریخ دینی ہوتی ہے۔ آئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، نگراں حکومت کے تمام فیصلے غیر آئینی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کا کام الیکشن کروانے کی حد تک تھا، جس میں وہ ناکام رہی ہے۔ نگراں حکومت نے جتنے بھی اقدامات اٹھائے ہیں، انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : الیکشن کی تاریخ دینا سپریم کورٹ کا اختیار نہیں : وفاقی اور نگراں حکومت کا عدالت عظمیٰ کو جواب
معظم بٹ کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنے جو سوالات آرہے ہیں، ان کے حل سے مستقبل میں ایسے مسائل نہیں ہونے۔ ہمیں اپنے معاملات آئین کے مطابق کرنے ہوں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ سیاست دانوں کو عقل دے، ہم نے ان کو پارلیمنٹ بھیجا، لیکن اب رل رہے ہیں۔ ہم ووٹ دینے کے لئے گھنٹوں لائنوں میں کھڑے ہوتے ہیں، اور یہ آپس میں لڑتے رہتے ہیں، عوام کا کوئی خیال ہی نہیں۔
بیرونی مداخلت اور سیاسی پوانٹس پر عدالت نے وکیل سے کہا کہ عدالت کو سیاسی باتوں میں نہ الجھایا جائے، ییاں آئین و قانون کی بات کی جائے۔ آپ دونوں ایک دوسرے کے مخالفت میں بیانات دے رہے ہیں، دونوں مل کر بیٹھے اور ملک کے لئے فیصلہ کریں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس سماعت ملتوی کردی۔
Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








