بدھ، 3-دسمبر،2025
بدھ 1447/06/12هـ (03-12-2025م)

پلان بی پر عوامی سطح پر بات نہیں کرسکتے، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا: اسحاق ڈار

10 جون, 2023 14:53

اسلام آباد: اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پلان بی پر عوامی سطح پر بات نہیں کرسکتے، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، آئی ایم ایف بجٹ پر خوش نہ ہوتا تو مجھے فون آجاتا۔

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بجٹ کو حتمی شکل دینے سے پہلے کاروباری طبقے کے تحفظات دور کرینگے، تحفظات کو دور کرنے کیلئے ایف بی آر کی دو کمیٹیاں بنارہے ہیں، ایف بی آر کے ریونیو کا ہدف 9200 ارب روپے ہے، حکومت کے کل اخراجات 14 ہزار 400 ارب روپے ہیں، پنشن کیلئے 761 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جن سفارشات پر عمل ہوسکے گا ہم اس پر عملدرآمد کرینگے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نجی شعبہ ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ترقیاتی بجٹ 1150 ارب روپے مختص کیا گیا، آئی ٹی اور سائنس کیلئے 33 ارب روپے رکھے گئے ہیں، صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1559 ارب روپے مختص کیا گیا، اگلے سال مہنگائی کی شرح 21 فیصد رہے گی، ترقی ہوگی تو لوگوں کو روزگار ملے گا، ڈیولپمنٹ بجٹ کا استعمال صحیح ہوگا تو 3.5 فیصد ترقی کا ہدف حاصل کرسکتے ہیں، نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2ہزار963 ارب حاصل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبہ معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ہم نے مشکل فیصلے کرکے معیشت کو بحال کیا، وزیراعظم کے کسان پیکج کی وجہ سے زراعت میں بہتری آئی، اعلیٰ معیار کے بیج پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے ایکڑ پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے، ایگرو بیسڈ انڈسٹری کیلئے خاطر خواہ رقم مختص کی ہے، زرعی کاروباری قرضوں کیلئے 10 ارب روپے مختص کیے ہیں، ترقی یافتہ ممالک میں درمیانی درجے کی صنعتیں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترسیلات زرتجارتی خسارے کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، آئی ٹی سیکٹر کیلئے خصوصی اکنامک زونز جلد مکمل کریں گے، پاکستان ایٹمی قوت ہے، اب معاشی قوت بھی بننا ہے، سفارتخانوں میں آسان رسائی، فاسٹ ٹریک امیگریشن بھی شامل ہے، اگلے سال ایک لاکھ لیپ ٹاپ اسکیم کیلئے 10 ارب رکھے گئے، بی آئی ایس پی کیلئے 450 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آٹا، گھی، چاول اور دالوں پر ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی، یوٹیلیٹی اسٹورز کیلئے 35 ارب رکھے گئے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسکور کارڈ 32 سے بڑھا کر 40 کردیا گیا، یوریا کی پیداوار بڑھانے، زرمبادلہ کی بچت کیلئے اقدامات کیے، 90 فیصد برآمدات کی مساوی رقم بیرون ملک سے پاکستانی بھیجتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ڈائمنڈ کارڈ متعارف کرارہے ہیں، سالانہ 50 ہزار ڈالر بھجوانے پر سہولیات دی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: وقافی بجٹ: ترقیاتی منصوبوں کیلئے 1150 ارب کی تاریخی رقم مختص، دفاعی اخراجات میں بھی اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال میں حکومتی قرض دوگنا اور شرح سود 21 فیصد ہوگیا، قرضوں میں سود کی ادائیگی سب سے بڑا بوجھ ہے، ترقیاتی کام ہوں گے تو معیشت کا پہیہ چلے گا، تعمیراتی صنعت کو مراعات دی گئی ہیں، اس سے 40 صنعتیں منسلک ہیں، اگلے سال پیٹرولیم لیوی کی مد میں 869 ارب روپے آمدن کا تخمینہ ہے، اس سال بھی 50روپے لیٹر پورا سال لیوی نہیں رہی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فاٹا کیلئے ٹیکس چھوٹ میں ایک سال کی توسیع کی گئی، کھلے دودھ کے اوپر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، بجٹ میں کسی نئی ایمنسٹی اسکیم کا اعلان نہیں کیا گیا، کارپوریٹ سیکٹر پر ٹیکس کی شرح 39 فیصد ہے، پاور سیکٹر میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس ختم نہیں کیا گیا، عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، اسی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی آئی۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، نجکاری پروگرام میں ڈسکوز کو دیکھا جارہا ہے، پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل سے متعلق نجکاری کو دیکھا جارہا ہے، آئی ایم ایف سے بات چیت میں بڑے مسائل سبسڈی کے ہی تھے، پلان بی پر عوامی سطح پر بات نہیں کرسکتے، 12 ممالک کی کمپنیاں پاکستان کے ایئرپورٹ کی آڈٹ سورس کیلئے دلچسپی رکھتی ہیں، امید ہے جولائی تک اس پر بڈنگ ہوجائے گی، پیٹرول پر سبسڈی کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہورہی، پیٹرول کا بجٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہ سولر سستا کرنے کے اقدامات کئے ہیں، پیکٹ کے دودھ پر کوئی ٹیکس نہیں بڑھایا، چھوٹے، درمیانے درجے کی صنعتوں کو سستے قرض فراہم کرینگے، ایئرپورٹس کی آڈٹ سورسنگ کا پلان ہے، امید ہے جولائی میں آڈٹ سورسنگ کیلئے پہلی بولی کا انعقاد ہوگا، آئی ایم ایف بجٹ پر خوش نہ ہوتا تو مجھے فون آجاتا۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آبادی میں اضافہ خطرناک ہے، اس مسئلے کو مذہبی حدود میں رہ کر حل کرنا ہوگا، بڑھتی آبادی تمام ترقیاتی کوششوں کو کھاجائے گی، یہ ایجنڈا مشترکہ مفادات کونسل کے ایجنڈے میں ہے، دفاعی بجٹ جی ڈی پی کے17 فیصد کے مساوی ہے۔

Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔