ایسے کام کرکے جائیں گے کہ نگران سیٹ اپ میں چلتا رہے گا: وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ایسے کام کرکے جائیں گے کہ نگران سیٹ اپ میں چلتا رہے گا، ہم بڑے کی عزت کرتے ہیں انہوں نے عزت کرنا نہیں سیکھی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا پوسٹ بجٹ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بارشوں کے پیش نظر انتظامات کررہے ہیں، اس وقت سمندر ی طوفان آنے کا خطرہ ہے، کہا جارہا ہے کہ کراچی میں بھی بارشیں ہوں گی، طوفان کے خدشے کے پیش نظر متعلقہ حکومتوں کو ہدایات جاری کی گئیں، طوفان سے زیادہ خطرہ ٹھٹھہ اور بدین کو ہے، 8 سے 9 ہزار خاندان ہیں جنہیں محفوظ کرنا پڑے گا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ طوفان کے پیش نظر اقدامات کی پوری کوشش کررہے ہیں، کور کمانڈر کراچی اور جی او سی حیدرآباد سے بھی رابطے میں ہیں، ہوسکتا ہے کل ٹھٹھہ، بدین جا کر گراؤنڈ پر کام کا جائزہ لوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں استحکام پیپلزپارٹی ہی لے کر آئے گی، استحکام کی علامت پاکستان پیپلزپارٹی ہے، پیپلزپارٹی سندھ کے لوگوں کی خدمت کرتی ہے، پہلی بار سندھ کے تمام اضلاع میں ہماری حکومت بنے گی، تمام اضلاع کے چیئرمین ، میئر کراچی، حیدرآباد پی پی کا ہوگا، پچھلے 5 سال سندھ میں ایک وزیرخزانہ، وفاق میں 6 وزیرخزانہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کا 2.25 ٹریلین کا بجٹ پیش کیا، بجٹ میں 4 بڑے اہداف ہیں جن کیلئے 800 ارب مختص کیے، 3،4 ماہ میں 2 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا انتظام کیا، ہم نے سیلاب زدہ علاقوں میں گھروں کی تعمیر کی اسکیم بنائی، لازمی سروسز کے 4 بڑے شعبوں میں سب سے زیادہ غیر ترقیاتی اخراجات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کا 2247 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کردیا گیا
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے سیلاب کے دوران 6 چکر لگائے، سابقہ وزیراعظم کو معلوم نہیں تھا کہ سندھ ہے کدھر؟، سیلاب سے جو روڈ تباہ ہوئے وہ تمام بنانے ہیں، ہمارا آبپاشی نظام تباہ ہوگیا تھا لیکن اب گندم کی ریکارڈ فصل آئی ہے، 25 ارب روپے بیرونی ذرائع سے سیلاب متاثرہ مکانات کیلئے حاصل کیے، اضلاع کے ترقیاتی اخراجات کیلئے 20 ارب روپے مختص ہیں، سیلاب زدگان کو ایک ملین خیمے فراہم کیے ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے کیلئے ساڑھے 27 ارب روپے رکھے ہیں، ہم آگے بھی خدمت کا سفر جاری رکھیں گے، ایری گیشن اور ہاؤسنگ کیلئے 25،25 ارب روپے رکھے ہیں، ٹرانسپورٹ کیلئے 8.5 ارب روپے رکھے، مزید ایلوکیشن فراہم کی جائیگی، ورکس اینڈ سروسز کیلئے 150 ارب سے زائد روپے رکھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس صوبے کی خدمت کی ہے، 9 مئی کو ہم نے چند گھنٹے میں صورتحال کو کنٹرول کیا، ایسے کام کرکے جائیں گے کہ نگران سیٹ اپ میں چلتا رہے گا، ہم بڑے کی عزت کرتے ہیں انہوں نے عزت کرنا نہیں سیکھی، 22 اگست 2016 کو کراچی میں بڑا سانحہ ہوا، وسیم اختر جیل میں ہونے کے باوجود میئر منتخب ہوئے۔
Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








