اگر سندھ کی اسکیم نہیں رکھی گئیں تو حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے: وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے ساتھ نا انصافی قبول نہیں سندھ حق ملنا چاہیئے، اس طرح کام نہیں چل سکتا ہے، اگر سندھ کی اسکیم نہیں رکھی گئیں تو حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے، وفاق کو سندھ کو ترجیح دینا ہوگی، کراچی کی اسکیم کے پیسے رکھنا ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گیارہویں بار بجٹ بحث کا خاتمہ کررہا ہوں، پہلی بار 1972 میں سندھ اسمبلی آیا تھا، شہر کراچی بھٹو کا ہے، اب بھٹو کا ہی رہے گا، بلدیاتی انتخابات میں پورے سندھ سے کامیابی حاصل کی، پیپلزپارٹی کراچی میں استحکام لائی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے سنجیدہ سیاست کا مظاہرہ نہیں کیا، ایم کیو ایم کے ہاتھ جوڑ رہے تھے الیکشن لڑ لو، ایم کیو ایم والوں سے کہا تھا بائیکاٹ نہیں کرو، آپ سمجھ رہے تھے دوسرے طریقے سے سیٹیں مل جائیں گی، ایسا پہلے ہوا کرتا تھا اب نہیں ہوتا، اپنی خامیوں کا الزام ہمارے اوپر نہ لگائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے پہلی ملاقات ستمبر2018میں ہوئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلی ملاقات میں ہی پہچان لیا تھا، میں نے اس وقت سوچا 5 سال کیسے گزریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی نے سندھ کے عوام کو تکلیف دی، وفاق سے ایک اسکیم سندھ میں نہیں آئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد گندم کی قیمت 4 ہزار من مقرر کی، سیلاب کے بعد گندم کی ریکارڈ فصل ہوئی، سیلاب میں 80 فیصد ریلیف سندھ حکومت نے دیا، بلاول بھٹو نے کہا جن کے گھر تباہ ہوئے دوبارہ بناکر دیں، سیلاب متاثرین کیلئے 21 لاکھ کے قریب گھر بن رہے ہیں، سیلاب متاثرین کی مثالی مدد سے دنیا میں سندھ کا نام روشن کیا، سیلاب متاثرین کے لیے ہم نے ورلڈ بینک کو راضی کیا، 500 ملین ڈالر ورلڈ بینک دے گا، ہم نے لوگوں کی مدد کیلئے 2.3 ارب منظور کرائے، ہمارے 20 ہزار اسکول تباہ ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کے 102 ارب لوکل کاؤنسل اسکیمز پر خرچ کریں گے، ریڈ لائن 26ارب اور یلو لائن میں 23 ارب خرچ ہونے ہیں، کے فور منصوبہ 2002 میں شروع ہوا تھا، کے فور پراجیکٹ میں 7.2ارب خرچ ہونے ہیں، جعلی مینڈیٹ کی تقاریر کی گئیں، جعلی مینڈیٹ کا طعنہ ہمیں کیوں دے رہے ہیں؟، 2018میں آپ کے ساتھ کیا ہوا تھا؟۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی نیت پر کوئی شک نہیں لیکن ٹیم میں موجود لوگ وعدہ خلافی کررہے ہیں: بلاول
ان کا کہنا تھا کہ ہیلتھ میں 700 ارب روپے خرچ کیے ہیں، این آئی سی وی ڈی کو 26 ارب دئیے، ایس آئی یو ٹی کو 42 ارب روپے دئیے، کسی نے کہا تھا اپنا علاج کیوں نہیں کرالیتے، ہمارے وزراسرکاری اسپتالوں سے علاج کررہے ہیں، یہ صرف تنقید برائے تنقید کرتے ہیں، 840 ارب روپے ترقیاتی بجٹ میں خرچ کیے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی نیا شہر ہے، سندھ کی تہذیب 5 ہزار سال پرانی ہے، سندھ اسمبلی نے پاکستان بنایا، پاکستان بنانے کےلیے بہت قربانیاں دی گئیں، ہجرت کرنے والے اپنے گھر واپس آئے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ خواجہ اظہار الحسن کی تقریر میں مزہ نہیں تھا، خواجہ اظہار دل سے تقریر نہیں کررہے تھے، کراچی کی اصل، درست تاریخ نہیں بتا رہے، کولاچی، کراچی کا کبھی تاریخ میں نام رہا ہی نہیں، میں سیہون کا رہنے والا ہوں، ہم چاہتے ہیں سندھ کا 90 فیصد ٹیکس سیہون سے جمع ہو، ہمارے صوبے کو الگ نہیں کرو، سب کو مل کر آگے چلنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں کہا 1750ارب روپے رکھے ہیں، سندھ کے ساتھ نا انصافی قبول نہیں سندھ حق ملنا چاہیئے، اس طرح کام نہیں چل سکتا ہے، اگر سندھ کی اسکیم نہیں رکھی گئیں تو حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے، وفاق کو سندھ کو ترجیح دینا ہوگی، کراچی کی اسکیم کے پیسے رکھنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم سے ملکر آیا ہوں 7 نئی اسکیمیں ڈالی گئی، وفاق سے 29 ارب روپے رکھے گئے، ہم نے کل کہا کہ سندھ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے، آئندہ چند روز میں ہماری میٹنگ ہے ہاؤسنگ کی اسکیم میں ون تھرڈ ہم نے اور آپ نے ملکر کرنا ہے، اسکیم کیلئے انہوں نے 25 ارب رکھے ہیں۔
Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








