اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو قیامت تک میرے ماتھے پر کالا دھبہ ہوتا: وزیراعظم
ڈیرہ اسماعیل خان: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو روٹی اور دوائی کے لالے پڑ جاتے، ڈیفالٹ قیامت تک میرے ماتھے پر کالا دھبہ ہوتا، اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے
ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد کی تقریب سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 16 ماہ میں چوتھی بار ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کررہا ہوں، 16 ماہ کی مدت میں مشکل ترین چیلنجز ورثے میں ملے، 11 اپریل 2022 کو عہدے کا حلف اٹھایا تو اندازہ تھا حالات مشکل ہیں، اقتدار سنبھالا تو ملکی تاریخ کا تباہ کن سیلاب آیا، سیلاب سے 3 کروڑ لوگ متاثر ہوئے، سیلاب کے دوران ہر جگہ پہنچنے کی کوشش کی، سیلاب متاثرین کے لیے 100 ارب سے زائد کا فنڈ مختص کیا گیا، آج بھی کوئی پوچھے متاثرین کا حق ادا ہوگیا تو جواب ہوگا نہیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ پچھلی حکومت نے توڑا، چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاست کیلئے ریاست قربان کرنے میں کثر نہیں چھوڑی، ایسے چیلنجز کا سیاسی کیریئر میں کبھی سامنا نہیں کیا تھا، سب نے ملکر فیصلہ کیا سیاست قربان کردیں گے ریاست کو بچائیں گے، اس فیصلے کے لیے ہم سب ملکر ڈٹ گئے، اس فیصلے کی ہم نے بڑی قیمت ادا کی مگر قدم نہیں ڈگمگائے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیفالٹ کا سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی تھی، الیکشن میں جو فیصلہ آئیگا قبول کرینگے: وزیراعظم
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں پچھلے 10 سال میں گندم کی ریکارڈ پیداوار تھی، پی ٹی آئی حکومت میں گندم پیداوار میں کمی ہوئی، باہر سے منگوانی پڑی، امید ہے اس سال ریکارڈ کپاس کی پیداوار ہونے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا سانحہ ہوا، ملک کیخلاف سازش ہوئی، ملک دشمنی نے کاروبار اور سرمایہ کاری کو جام کردیا تھا، اللہ تعالیٰ کا اس سے بڑا کرم کیا ہوگا ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، معاہدہ توڑنے سے ادائیگیوں کا بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا تھا، اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو روٹی اور دوائی کے لالے پڑ جاتے، ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو صنعت بند ہوجاتی، ڈیفالٹ قیامت تک میرے ماتھے پر کالا دھبہ ہوتا، اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، اب ملک ترقی کی راہ پر چل پڑا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرط تھی، ہماری بجلی ترسیل میں لائن لاسز ہوتے ہیں، ہمارا بجلی کا فرسودہ نظام ہے، بے پناہ نقصان ہوتا ہے، بجلی کا گردشی قرضہ 2300 ارب روپے ہے، معاہدہ توڑنے سے ادائیگیوں کا بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا تھا۔
Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.









