جمعہ، 26-ستمبر،2025
جمعہ 1447/04/04هـ (26-09-2025م)

Advertisement

Advertisement

Advertisement

Advertisement

آئی ایم ایف بورڈ کا 29 اپریل تک کا شیڈول جاری، پاکستان ایجنڈے میں شامل نہیں

20 اپریل, 2024 09:06

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا 29 اپریل تک کا شیڈول جاری کردیا گیا جس میں پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں کیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر کے اگلے بیل آؤٹ پیکج کے لیے باضابطہ درخواست بھی کردی۔

اس کے علاوہ پاکستان نے آئندہ ماہ مئی میں آئی ایم ایف کا ریویو مشن پاکستان بھجوانے کی درخواست بھی کی ہے تا کہ آئندہ 3 برس کے لیے بیل آؤٹ پیکج کی تفصیلات طے ہوسکیں۔

آئی ایم ایف بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں فی الحال پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں۔ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 20 مارچ 2024 کو طے پایا تھا۔

آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ کی منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط ملے گی۔ آخری قسط کی حتمی منظوری کےساتھ ہی 3ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ ختم ہوجائے گا۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے معاملے پرایگزیکٹو بورڈکا اجلاس اپریل کے آخر میں بلانے کا عندیہ دیا تھا۔

یاد رہے کہ حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ایک طویل مدتی اور بڑے اقتصادی بیل آؤٹ پیکج کے حصول پر بات چیت کرنے کے ارادے کا اعلان کیا تھا، جس کا ہدف نئے میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا۔

یہ بھی واضح رہے کہ ایک روز قبل آئی ایم ایف نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستانی معیشت کو بحال کرنے کے لیے اصلاحات کو ترجیح دینا نئے قرض پیکج کے حصول سے کئی زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

آئی ایم ایف کے عہدیدار کا یہ تبصرہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے حالیہ اعلان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اہم اور توسیع شدہ قرض پیکج کے حصول پر عمل پیرا ہے۔

مالیاتی فنڈ کے ساتھ پاکستان کا 24 واں 3 سالہ مجوزہ پیکج اگر منظور ہو جاتا ہے تو اس کا حجم 6 سے 8 ارب ڈالر کے درمیان ہو سکتا ہے جو کہ ملک کا اب تک کا سب سے بڑا قرض ہوگا۔

Catch all the بریکنگ نیوز News, پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔