پانچ گھنٹے یا اس سے کم سونا آپ کی صحت کیلئے کتنا خطرناک ہے؟ ماہرین نے بتادیا
نیند کرنے پر لاکھوں روپے کمانے کی انوکھی پیشکش
ماہرین نے اس کے دور تک کے اثرات نوٹ کرتے ہوئے یہ خطرناک خبر دی ہے کہ نیند کی کمی صرف جسمانی بوجھل پن کا باعث نہیں بنتی بلکہ نیند کی کمی سے دماغ خود کو کھانا شروع کردیتا ہے اور اس کا ازالہ بھی نہیں کیا جاسکتا۔
یہ سوال سننے میں سائنس فکشن جیسا لگتا ہے کہ کیا دماغ نیند کی کمی میں خود کو کھانے لگتا ہے؟ لیکن حیرت انگیز طور پر اس کے پیچھے کچھ سائنسی حقیقت چھپی ہوئی ہے۔
نیند صرف آرام کا وقت نہیں، بلکہ وہ لمحہ ہے جب دماغ اپنی صفائی اور مرمت کا عمل انجام دیتا ہے۔ اچھی اور بھرپور نیند کے دوران دماغ فاضل مادے نکالتا ہے، کمزور تعلقات کو درست کرتا ہے اور نئے دن کے لیے خود کو تیار کرتا ہے۔
تاہم، مسلسل نیند کی کمی میں دماغ اپنی ہی صحت کے خلاف کام کرنا شروع کر دیتا ہے، اور ضرورت سے زیادہ کٹاؤ یا ’’پروننگ‘‘ کے باعث انسان کو خطرناک نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔
نیند کی کمی سے نہ صرف روزمرہ کے معمولات متاثر ہوتے ہیں بلکہ اس سے دماغ کے اندر پیدا ہونے والے فاسد مادے اور دماغی تھکاوٹ بھی دور ہوجاتی ہے لیکن نیند کی مسلسل کمی سے نیورون کم ہونے لگتے ہیں اور ان کے درمیان باہمی روابط بھی کمزور ہوجاتے ہیں اوربعد کی نیند بھی اس نقصان کا ازالہ نہیں کرپاتی۔
اس کا عملی مظاہرہ اٹلی کی مارش پولی ٹیکنک یونیورسٹی کے پروفیسر مشیل بیلسی اور ان کے ساتھیوں نے کیا۔ انہوں نے چوہوں پر کیے گئے تجربات سے ثابت کیا کہ بسا اوقات نیند کی کمی سے ہونے والے دماغی نقصان کا ازالہ نہیں کیا جاسکتا۔
ہمارے دماغ کے خلیات (سیلز) عصبیے(نیورون) کہلاتے ہیں۔ نیورون دو اقسام کے خلیات (گلائیل سیل) سے تازہ دم ہوتے رہتے ہیں اوران دو اقسام کو ماہرین دماغ کی گوند بھی کہتے ہیں۔
ایک طرف یہ دماغ سے خلیات کا ٹوٹا پھوٹا سامان باہر پھینکتے رہتے ہیں تو دوسری جانب یہ دماغی سرکٹ یا وائرنگ کو بھی درست رکھتے ہیں۔
محققین نے نیند سے محروم چوہوں پر تجربات کیے اور دیکھا کہ ان کے دماغ میں ایسٹروسائٹس نامی خلیے زیادہ سرگرم ہوگئے۔ یہ خلیے عام حالات میں پرانے اور کمزور اعصابی روابط کو صاف کرتے ہیں، لیکن نیند کی کمی میں یہی عمل تیز ہو کر صحت مند روابط کو بھی ختم کرنے لگتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عمل سے یادداشت اور دماغی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔
بری خبر یہ ہے کہ ماہرین نے کہا کہ اس طرح بہت سی بیماریوں کا راستہ کھل سکتا ہے جن میں اعصابی انحطاط اور الزائیمر بھی شامل ہیں۔ یعنی نیند کی مسلسل کمی ہمیں الزائمر جیسے مرض کی جانب لے جاسکتی ہے۔
اسی بنا پر ماہرین نے لوگوں کو ہر قیمت پر نیند پوری کرنے پر زور دیا ہے چنانچہ ایک صحت مند انسان کے لیے کم ازکم 6 سے 8 گھنٹے کی نیند ضروری ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کوئی عیاشی نہیں بلکہ ایک بنیادی ضرورت ہے۔ نیند کی قربانی دینا دماغ اور جسم دونوں کے لیے مہلک ہے۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.










