26 ویں آئینی ترمیم؛ جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے فل کورٹ نہ بنانے سمیت 6 سوالوں کے جواب مانگ لیے
26th Constitutional Amendment; Justice Mansoor seeks answers to 6 questions from the Chief Justice, including not forming a full court
سپریم کورٹ کے پیونی جج جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔
خط کے متن کے مطابق موسٹ سینیئرجج ہونے کے ناطے ادارے کی ڈیوٹی کیلئے خط لکھ رہا ہوں، متعدد خطوط لکھے، آپ کا نہ تحریری نہ زبانی جواب ملا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 8 ستمبر کو جوڈیشل کانفرنس میں عوامی سطح پرسوالات کے جواب دیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟ سپریم کورٹ رولزکی منظوری فل کورٹ کے بجائے سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طورپرمشاورت کیوں کی گئی؟
جسٹس منصورعلی شاہ نے خط میں سوال کیاکہ ججزکی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر اوریجنل فل کورٹ کیوں تشکیل نہیں دیا گیا؟
خط کے متن کے مطابق ججزکوخودمختاری کے بجائے آپ انہیں کنٹرولڈ فورس کے طورپرپروان چڑھا رہے ہیں، امید ہے نئے عدالتی سال کے آغازکی تقریب میں ان سوالات کا جواب دیا جائے گا۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.









