ملتان میں سیلابی صورتحال سنگین، اگلے تین دن جنوبی پنجاب کیلئے بڑا چیلنج: ڈی جی پی ڈی ایم اے

لاہور (10 ستمبر 2025) — صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے جنوبی پنجاب میں سیلابی صورتحال کو خطرناک اور بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے تین دن ملتان، مظفرگڑھ، لیاقت پور اور رحیم یار خان کے لیے انتہائی اہم ہوں گے۔
جلالپور پیروالا سب سے زیادہ متاثر
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جلالپور پیروالا کو دریائے راوی، چناب اور ستلج کے پانی نے گھیر رکھا ہے۔ کچھ گھنٹے قبل لگنے والے شگاف سے پانچ سے چھ مزید آبادیاں متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس وقت سب سے بڑی ترجیح لوگوں کا بروقت انخلا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا دورہ اور ریسکیو آپریشن
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز آج جلالپور پیروالا کا دورہ کریں گی تاکہ صورتِ حال کا جائزہ لے سکیں۔ اس وقت علاقے میں 175 سے زائد ریسکیو کی بوٹس کام کر رہی ہیں، جبکہ پاک فوج ایک ہفتے سے ریسکیو آپریشن میں مسلسل مصروف ہے۔ تاہم، لوگوں کی جانب سے انخلا سے گریز حکام کے لیے ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی صورتحال
عرفان علی کاٹھیا نے وضاحت کی کہ بھارت نے فی الحال راوی اور ستلج میں پانی چھوڑنے کا سلسلہ روک دیا ہے اور اب صرف اپنی ضرورت کے مطابق ڈاؤن اسٹریم نہروں میں پانی بہا رہا ہے۔
دیگر متاثرہ علاقے
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق نارووال، شیخوپورہ، لاہور اور ننکانہ صاحب میں پانی کے بہاؤ میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ اسی طرح سیالکوٹ، گوجرانوالہ، وزیرآباد، حافظ آباد اور چنیوٹ میں پانی تیزی سے اتر رہا ہے۔ ان علاقوں میں ریلیف کیمپوں سے متاثرین واپس گھروں کی طرف جانا شروع ہوگئے ہیں۔
آئندہ دنوں کا بڑا چیلنج
انہوں نے خبردار کیا کہ اگلے تین دن جنوبی پنجاب کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔ خاص طور پر ملتان، مظفرگڑھ، لیاقت پور اور رحیم یار خان میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ انتظامیہ اور ریسکیو ادارے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل الرٹ ہیں۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.