نئے گیس کنکشن کے منتظر صارفین کیلئے بڑی خوشخبری
Big news for household consumers applying for gas connections
وفاقی کابینہ نے گیس کے نئے کنکشن پر عائد پابندی ختم کردی ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں عوامی ریلیف کے لیے کئی بڑے فیصلے کیے، جن میں گیس کے نئے کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے اور آر ایل این جی کنکشنز کی منظوری شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق گیس کنکشن پر پابندی ختم کرنے کے لیے سفارشات تیار کر لی گئی ہیں اور آئندہ مالی سال کے دوران گھریلو کنکشن لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ نئے کنکشنز ایل این جی ٹیرف کی بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے۔ سفارش کی گئی ہے کہ معمول کے ڈیمانڈ نوٹس کی فیس 18 ہزار روپے مقرر کی جائے جبکہ ارجنٹ پالیسی کے تحت 80 ہزار روپے فیس وصول کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔
وفاقی حکومت نے 2021 میں گیس کنکشنز پر پابندی عائد کی تھی جس کے بعد سوئی ناردرن گیس کمپنی میں 2017 سے جمع درخواستیں التوا کا شکار ہیں۔ وزارتِ پیٹرولیم کے مطابق ملک میں گھریلو گیس کنکشنز کی 35 لاکھ درخواستیں زیر التوا ہیں جن میں سے محض 2 لاکھ 50 ہزار صارفین نے 3 ہزار سے 10 ہزار روپے تک کی ڈیمانڈ نوٹس فیس جمع کروائی ہے، جبکہ 4 ہزار درخواست گزاروں نے ارجنٹ فیس کے طور پر فی کس 25 ہزار روپے بھی ادا کیے ہیں۔
درآمدی ایل این جی پر گھریلو کنکشنز 5 سے 10 مرلے تک کے گھر کے لیے 40 ہزار روپے میں فراہم کیے جائیں گے، جس میں 20 ہزار روپے ڈیمانڈ نوٹس اور 20 ہزار روپے سیکیورٹی فیس شامل ہے۔ جبکہ 10 مرلے سے زائد کے گھر کے لیے ڈیمانڈ نوٹس 23 ہزار اور سیکیورٹی فیس 20 ہزار روپے ہوگی۔ پرانے درخواست گزاروں کو اضافی ادائیگی کرنا ہوگی اور کنکشن کی ترجیح اس صارف کو دی جائے گی جو مکمل رقم پہلے جمع کرائے گا، خواہ وہ پرانا ہو یا نیا درخواست گزار ہو۔
حکومت نے ایک سال میں ایک لاکھ گیس کنکشنز کی حد بھی ختم کر دی ہے۔ ملک میں اس وقت دستیاب ایل این جی سے 60 لاکھ کنکشنز دیے جا سکتے ہیں، تاہم نئے کنکشنز کی تعداد میٹرز کی دستیابی پر منحصر ہوگی۔ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کابینہ کے فیصلے موصول ہونے کے بعد گیس کمپنیاں صارفین کو ڈیمانڈ نوٹس اور سیکیورٹی فیس سے باضابطہ آگاہ کریں گی۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








