بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کے نئے ثبوت سامنے آ گئے
بھارت میں ہندوتوا نظریہ کے تحت اقلیتوں کے خلاف انتہا پسندی میں اضافہ
بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کے نئے ثبوت سامنے آ گئے ہیں۔
جنیوا سے لیک ہونے والی ایک مبینہ خفیہ کیبل میں انکشاف ہوا ہے کہ 2 ستمبر 2023 کو یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی (یو کے پی این پی) کے رہنماؤں سردار شوکت علی کشمیری اور نذیر عزیر خان کی خصوصی رابطہ افسر کے ساتھ پانچ گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔
یہ ملاقات مشن جنیوا کے کنٹرولڈ ماحول میں ہوئی جس میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (POK) میں احتجاجی مہم چلانے کے واضح ہدایات دی گئیں۔
دستاویز کے مطابق رہنماؤں کو کہا گیا کہ وہ یو کے پی این پی کے ڈسٹرکٹ نیٹ ورک کو دوبارہ فعال کریں، عوامی مسائل کو بنیاد بنا کر جلسے جلوس منعقد کریں، خاص طور پر بجلی کے بلوں کے مسئلے کو اجاگر کریں اور اسے سوشل میڈیا سمیت آئندہ اجلاسِ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (UNHRC) میں بھی نمایاں کریں۔
کیبل میں یہ بھی درج ہے کہ احتجاجی مواد، پوسٹرز اور بیانات اس طرح تیار کیے جائیں کہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ پاکستان کشمیری عوام کو ان کے وسائل کے ثمرات نہیں دے رہا، جبکہ سرحد کے اُس پار زندگی بہتر دکھائی جائے۔ مزید یہ کہ مظاہروں میں شرکا کی تعداد، میڈیا کوریج اور این جی اوز کی شمولیت کو باقاعدہ ریکارڈ اور دستاویزی شکل میں محفوظ کیا جائے۔

ملاقات میں فنڈنگ پر بھی شکایات سامنے آئیں۔ رہنماؤں نے شکوہ کیا کہ حالیہ مہینوں میں زیادہ تر وسائل یورپ میں پشتون تحفظ موومنٹ (PTM) سے متعلق سرگرمیوں پر خرچ ہوئے جس کے باعث انہیں کم وسائل ملے۔ جواب میں یقین دہانی کرائی گئی کہ آئندہ فنڈ مرحلہ وار دیا جائے گا اور ادائیگیاں زیادہ تر غیر نقد شکل میں دوستانہ کمپنیوں کے ذریعے ہوں گی۔

مزید یہ بھی ہدایت دی گئی کہ جنیوا اجلاس کے دوران سندھی، بلوچ اور پشتون حلقوں کو خاموش تعاون فراہم کیا جائے، مگر مشترکہ برانڈنگ کو اس قدر نمایاں نہ کیا جائے کہ غیر ضروری توجہ مبذول ہو۔
کیبل میں حفاظتی اقدامات کی تفصیلات بھی شامل ہیں، جن میں ظاہری شناخت "کمیونٹی ویلفیئر” اور "کنزیومر رائٹس” کمیٹیوں کے طور پر رکھنے، بریفنگ کے دوران موبائل فون الگ رکھنے اور شام کے بعد چھوٹے گروپوں میں نقل و حرکت کرنے کی ہدایات شامل ہیں۔

دستاویز کے مطابق وزارتِ خارجہ سے درخواست کی گئی ہے کہ اس مقصد کے لیے مائیکرو فنڈ جاری کیا جائے، دو ایسی این جی اوز سے تعارف کرایا جائے جو بجلی کے بلوں سے متعلق شہادتیں پیش کرنے پر آمادہ ہوں، اور غیر متنازع بات چیت کے نکات بھی فراہم کیے جائیں۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.








