منگل، 2-دسمبر،2025
منگل 1447/06/11هـ (02-12-2025م)

نادرا سے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا آسان طریقہ سامنے آگیا

20 ستمبر, 2025 11:56

فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) نادرا کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک اہم دستاویز ہے جو خاندان کے بنیادی ڈھانچے کو ظاہر کرتی ہے۔

نادرا کے مطابق ایف آر سی تین اقسام میں جاری کیا جاتا ہے؛ بذریعہ پیدائش (جس میں والدین اور بہن بھائی شامل ہوتے ہیں)، بذریعہ شادی (جس میں شریک حیات اور بچے شامل کیے جاتے ہیں)، اور بذریعہ گود لینے (ایڈاپشن)، جس میں سرپرست اور گود لیے گئے بچے شامل ہوتے ہیں۔

 سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام متعلقہ افراد نادرا میں رجسٹرڈ ہوں اور ان کے پاس 13 ہندسوں پر مشتمل شناختی نمبر (CNIC، CRC، NICOP یا POC) موجود ہو۔ غیر رجسٹرڈ افراد کو ایف آر سی میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔

ایف آر سی حاصل کرنے کے دو طریقے موجود ہیں؛ ایک نادرا رجسٹریشن سینٹر (NRC) کے ذریعے اور دوسرا آن لائن، "پاک آئیڈنٹیٹی” موبائل ایپ کے ذریعے۔

نادرا سینٹر سے ایف آر سی حاصل کرنے کے لیے صارف کو قریبی دفتر جا کر ٹوکن لینا ہوتا ہے۔ اگر درخواست بذریعہ پیدائش یا شادی (چھوٹے بچوں کے ساتھ) کی جا رہی ہو تو بچوں کو ساتھ لانا ضروری ہے تاکہ ان کی تصویر لی جا سکے۔ بالغ بچوں کی صورت میں ان کی موجودگی درکار نہیں ہوتی۔ اسی طرح، گود لیے گئے 21 سال سے کم عمر بچوں کو بھی دفتر ساتھ لانا لازمی ہے۔

آن لائن طریقہ کے تحت شہری "Pak Identity” موبائل ایپ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں، جس کے بعد ایف آر سی کی ڈیجیٹل کاپی پی ڈی ایف فارمیٹ میں 24 گھنٹوں کے اندر درخواست دہندہ کو ای میل کر دی جاتی ہے۔

درخواست کے لیے خاندان کے تمام افراد کے شناختی نمبرز، نادرا ریکارڈ کے مطابق درست اسپیلنگ اور 18 سال سے کم عمر بچوں کی تصاویر درکار ہوتی ہیں۔ نادرا نے واضح کیا ہے کہ صرف انگلش اسپیلنگ کی درستگی ممکن ہے، مکمل نام میں تبدیلی کی اجازت نہیں دی جاتی۔

ایف آر سی صرف پی ڈی ایف فارمیٹ میں جاری کیا جاتا ہے۔ نادرا نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ مزید معلومات کے لیے قریبی نادرا سینٹر سے رابطہ کریں یا "Pak Identity” ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے مکمل رہنمائی حاصل کریں۔

Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔