سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش؛ ایف بی آر صارفین پر کیسے نظر رکھے گا؟ اہم خبر آگئی

ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نہ دینے والے سناروں کو نوٹسز جاری
ایف بی آر نے سوشل میڈیا پر اپنی دولت، شاہانہ طرزِ زندگی اور مہنگی اشیا کی نمائش کرنے والے افراد کی مانیٹرنگ شروع کر دی ہے۔
اگر آپ سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز یا تصاویر پوسٹ کرتے ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کے پاس لگژری گاڑیاں یا برانڈڈ اشیا ہیں اور آپ شاندار تقریبات کا انعقاد اور غیرملکی سفر کرتے ہیں مگر آپ نے اپنے ٹیکس ریٹرن میں اس کے برعکس کم آمدنی ظاہر کی ہے تو آپ ایف بی آر کے شکنجے میں آ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے ادارے نے خصوصی سوشل میڈیا مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ یہ ٹیم صارفین کی پوسٹس، تصاویر اور ویڈیوز کا جائزہ لے کر ان کے طرزِ زندگی کا اندازہ لگاتی ہے اور پھر اس کا تقابل ان کے جمع کرائے گئے ٹیکس ریٹرنز سے کیا جاتا ہے۔
افسر کے مطابق ’اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا چکا ہے اور ان کے سوشل میڈیا پروفائلز کو ٹیکس ریٹرنز کے ساتھ موازنہ کیا جا رہا ہے۔‘
ایف بی آر اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ کسی شخص نے اپنے ٹیکس ریٹرن میں جو آمدنی ظاہر کی ہے کیا وہ اس کے سوشل میڈیا پر دکھائے گئے اخراجات اور طرزِ زندگی سے مطابقت رکھتی ہے یا نہیں۔
مثال کے طور پر اگر کوئی شخص کم آمدنی ظاہر کرتا ہے لیکن اس کی تصاویر اور ویڈیوز شاہانہ زندگی کی عکاسی کرتی ہیں، تو اسے ٹیکس چوری کا کیس سمجھا جائے گا۔
یہاں یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ ایف بی آر کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی شخص کی آمدنی اور ذرائع کا جائزہ لے۔
اگر سوشل میڈیا سے شواہد ملیں تو ادارہ ان کی بنیاد پر نوٹس جاری کر سکتا ہے اور تحقیقات کا آغاز کر سکتا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق یہ کارروائی ملک میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور نظام کو شفاف بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.
خاص خبریں
Advertisement