صدر ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کے لیے 21 نکاتی امن معاہدے کا اعلان کر دیا

صدر ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کے لیے 21 نکاتی امن معاہدے کا اعلان کر دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں غزہ امن معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر تمام مسلم اور عرب ممالک نے اتفاق کیا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے غزہ جنگ بندی کے لیے مجوزہ 20 نکات کی تفصیلات بھی جاری کیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق دو حکومتوں کے حکام کی تصدیق سے سامنے آنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان نکات میں فوری جنگ بندی، موجودہ جنگی محاذوں کو منجمد کرنے، 48 گھنٹوں کے اندر تمام 20 زندہ یرغمالیوں کی رہائی اور 24 ہلاک شدہ یرغمالیوں کی باقیات کی واپسی شامل ہے۔
معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل 250 عمر قید کے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ساتھ 7 اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار کیے گئے 1700 غزہ کے شہریوں کو بھی آزاد کرے گا، جن میں خواتین اور بچے شامل ہوں گے۔
اس منصوبے میں حماس کے تمام جارحانہ ہتھیار تباہ کرنے، ہتھیار ڈالنے والے جنگجوؤں کو عام معافی دینے اور جو غزہ چھوڑنا چاہیں انہیں محفوظ راستہ فراہم کرنے کی شق بھی موجود ہے۔
ایجنڈے کے دیگر نکات میں غزہ میں فوری انسانی امداد، امداد کی مساوی تقسیم، کسی کو جبری بے دخل نہ کرنے، واپس آنے والوں کو حقِ واپسی دینے اور حماس کا مستقبل میں غزہ کی سیاست میں کوئی کردار نہ ہونے کی تجویز شامل ہے۔
مزید برآں، فلسطینیوں اور بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل عبوری حکومت بنانے، اس حکومت کو نئی بین الاقوامی تنظیم کے تحت چلانے اور غزہ میں عارضی بین الاقوامی سکیورٹی فورس تعینات کرنے کے نکات بھی پیش کیے گئے ہیں۔
اقتصادی اور سیاسی اصلاحات کے تحت غزہ کی تعمیر نو، فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات اور اسرائیلی فوج کا مرحلہ وار انخلا بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔ ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی شامل ہے کہ اسرائیل غزہ پر دوبارہ قبضہ یا الحاق نہیں کرے گا اور قطر پر مزید حملے نہیں کیے جائیں گے۔
منصوبے میں ترقیاتی و سیاسی اصلاحات مکمل ہونے کے بعد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے راستہ ہموار کرنے اور اسرائیل و فلسطین کے درمیان مذاکراتی عمل کے ذریعے پُرامن بقائے باہمی قائم کرنے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ تمام مسلم ممالک نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی اس کی مکمل تائید کی ہے۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.