اتوار، 12-اکتوبر،2025
اتوار 1447/04/20هـ (12-10-2025م)

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی؛ اضافی سہولتوں کا اعلان، جانیے

02 اکتوبر, 2025 11:52

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کا اجلاس سینیٹر سردار الحاج محمد عمر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور پاکستان بیت المال کی کارکردگی، جاری منصوبوں اور مالی امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں سینیٹر دوست علی جیسر اور سینیٹر روبینہ قائم خانی شریک ہوئیں، جبکہ بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کمیٹی کو اہم معاملات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت بی آئی ایس پی میں گریڈ 19 اور اس سے اوپر کے 11 افسران مختلف محکموں، خصوصاً محکمہ تعلیم سے، ڈپیوٹیشن پر کام کر رہے ہیں، تاہم محکمہ صحت کا کوئی سینئر افسر ڈپیوٹیشن پر تعینات نہیں۔

 انہوں نے اس پر تشویش ظاہر کی کہ اس طرح کی تعیناتیاں اصل محکموں کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہیں اور جب یہ افسران واپس جاتے ہیں تو ادارہ جاتی یادداشت کا نقصان ہوتا ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ادارہ اپنی استعداد کار بڑھانے کے لیے نیا عملہ بھرتی کرنا چاہتا ہے، لیکن وزارتِ خزانہ کی جانب سے مالی پابندیوں کے باعث بھرتیوں میں تاخیر کا سامنا ہے۔ اس پر کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں وزیر خزانہ کو طلب کیا جائے گا تاکہ نئی تقرریوں کے لیے درکار فنڈنگ پر بات چیت کی جا سکے۔

رجسٹریشن کے عمل پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی کا کہنا تھا کہ پروگرام میں شمولیت کا تعین ایک شفاف اور سخت غربت کے سروے کی بنیاد پر ہوتا ہے، اور اس میں کسی قسم کی سیاسی یا بیرونی مداخلت کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی آئی ایس پی کو دنیا کے شفاف ترین سماجی تحفظ کے منصوبوں میں شمار کیا جاتا ہے، اور کئی ممالک اس ماڈل کو اپنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

کمیٹی کے چیئرمین سردار الحاج محمد عمر نے بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے اس کا دائرہ کار ملک بھر میں مزید وسیع کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر قومی نوعیت کا ہے اور اسے کسی سیاسی وابستگی سے منسلک نہیں کیا جانا چاہیے۔

اجلاس میں بے نظیر نشوونما پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی، جو عالمی ادارہ خوراک (WFP) کے تعاون سے جاری ہے۔ اس پروگرام کے تحت بچوں کو غذائیت، صحت کی سہولیات اور سہ ماہی طبی معائنے فراہم کیے جاتے ہیں۔ حکام کے مطابق اس پروگرام کے ذریعے ملک میں غذائی عدم تحفظ میں 6.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔