ملا متقی کے دورہ بھارت میں طالبان، اسرائیل اور بھارت کے پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ کا انکشاف

Alliance of the Taliban, Israel, and India against Pakistan.
افغان وزیرِ خارجہ ملا امیر متقی کے حالیہ دورۂ بھارت کے حوالے سے مختلف ذرائع نے تہلکہ خیز انکشافات کردیئے ہیں۔
جی ٹی وی نیوز کے مطابق اس دورے کے دوران طالبان، بھارت اور اسرائیل کے مابین ممکنہ عسکری تعاون پر خفیہ بات چیت ہوئی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ طالبان قیادت نے اپنے دفاعی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے بھارت اور اسرائیل سے فوجی مدد مانگی ہے، جس میں جدید ہتھیاروں اور تربیت کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
رپورٹس کے مطابق ملا امیر متقی نے بھارت میں نہ صرف اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کیں بلکہ مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی را اور اسرائیلی خفیہ اداروں کے حکام سے بھی خفیہ گفتگو کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف اور فضائیہ کے سربراہ سے بھی ملاقات کی اطلاعات ہیں، جن میں علاقائی سلامتی اور افغانستان کی داخلی صورتِ حال زیرِ بحث آئی۔
ایک اہم دعوے کے مطابق بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے بھی افغان وزیرِ خارجہ سے علیحدہ ملاقات کی، جس میں ممکنہ دفاعی تعاون پر غور کیا گیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس ملاقات کا انتظام بھارتی قومی سلامتی مشیر اجیت دوول نے کیا، اور اسی موقع پر اسرائیلی حکام کی شمولیت بھی ممکن ہوئی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بھارت، افغانستان میں مرحلہ وار اپنا آکاش ایئر ڈیفینس سسٹم نصب کرنے پر غور کر رہا ہے، جبکہ اسرائیل ممکنہ طور پر طالبان کو ڈرون مخالف لیزر ٹیکنالوجی اور جدید فوجی آلات فراہم کر سکتا ہے۔
کچھ اطلاعات میں یہ بھی شامل ہے کہ بھارت اور اسرائیل مل کر افغان فورسز کی عسکری تربیت اور اسلحہ چلانے کی صلاحیت بڑھانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں افغانستان کے اندر اسلحہ سازی کی ایک فیکٹری اور عسکری تربیت کے لیے جدید ہیڈکوارٹر قائم کرنے پر بات چیت ہوئی ہے۔
یہ رپورٹس خطے میں نئے جیو پولیٹیکل منظرنامے کی جانب اشارہ کرتی ہیں، جس کے پاکستان پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.