منگل، 14-اکتوبر،2025
منگل 1447/04/22هـ (14-10-2025م)

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے حلف کا معاملہ؛ پشاور ہائیکورٹ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

14 اکتوبر, 2025 11:30

پشاور: خیبرپختونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ کے حلف کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حلف برداری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عتیق شاہ نے پی ٹی آئی کی آئینی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ "ہمیں بتائیں گورنر نے کیا کہا؟” جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گورنر فیصل کریم کنڈی اس وقت سرکاری دورے پر کراچی میں ہیں اور کل فلائٹ کے ذریعے واپس آئیں گے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا، "تو کیا وہ کل حلف لیں گے؟” اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ گورنر کل واپس آکر قانونی تقاضوں کے مطابق معاملات دیکھیں گے۔

گورنر کے وکیل عامر جاوید نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کو طلب کرنے کے بعد گورنر کراچی گئے تھے اور واپسی پر قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ "استعفیٰ دینے سے ہی استعفیٰ ہو جاتا ہے، چاہے گورنر منظور کریں یا نہیں، علی امین گنڈاپور نے تو اسمبلی فلور پر استعفیٰ کی تصدیق کردی ہے۔”

گورنر کے وکیل نے مؤقف دیا کہ فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ گورنر نئے وزیراعلیٰ سے حلف لیں گے یا نہیں۔

حکم نامے کے مطابق یہ درخواست صوبائی اسمبلی کے اسپیکر اور دیگر ارکان نے آئین کے آرٹیکل 255 کے تحت دائر کی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر گورنر حلف لینے سے انکار کریں تو اسپیکر یا کسی اور کو اس عمل کے لیے نامزد کیا جائے۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) نے نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے انتخاب کو چیلنج کر دیا ہے، رکن صوبائی اسمبلی لطف الرحمان کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا، لہٰذا نیا وزیراعلیٰ منتخب کرنے کا عمل غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سہیل آفریدی کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کے استعفے اور نئے وزیراعلیٰ کی حلف برداری سے متعلق اپنا جواب تیار کرلیا ہے۔  گورنر نے یہ جواب ہائیکورٹ میں جمع کرانے کے لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بھجوا دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر فیصل کریم کنڈی نے مؤقف اپنایا ہے کہ وہ آئین کے تحت وزیراعلیٰ کا استعفیٰ منظور کریں گے اور نئے وزیراعلیٰ سے حلف بھی خود لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے استعفے اور حلف برداری کے معاملے میں مکمل آئینی طریقہ کار اپنایا جائے گا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے سوال اٹھایا ہے کہ وزیراعلیٰ کے استعفے کی منظوری کا انتظار کیے بغیر نیا وزیراعلیٰ کیسے منتخب کیا گیا؟ جب تک وزیراعلیٰ کا عہدہ خالی نہ ہو، نیا وزیراعلیٰ منتخب نہیں کیا جاسکتا۔

فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت استعفیٰ وصول کرنے والے کو دو امور کی تصدیق کرنی ہوتی ہے، پہلا یہ کہ استعفیٰ اصلی ہے یا نہیں، اور دوسرا یہ کہ کہیں استعفیٰ کسی دباؤ کے تحت تو نہیں دیا گیا۔

گورنر خیبرپختونخوا نے خبردار کیا کہ اگر استعفیٰ دباؤ کے تحت دیا گیا ہو تو یہ جمہوریت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی 90 اراکین کی حمایت سے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، تاہم گورنر نے تاحال علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ قبول نہیں کیا اور اعتراض لگا کر واپس بھیج دیا ہے۔

Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔