حکومت نے مذہبی جماعت واقعے پر جعلی خبروں کیخلاف بڑا ایکشن شروع کر دیا

بھارتی جارحیت؛ ڈی ڈبلیو نے بھارتی گمراہ کن پروپیگنڈا اور فیک نیوزکو بےنقاب کردیا
اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے پاکستان کی مذہبی اور سیاسی جماعت ٹی ایل پی واقعے پر جعلی خبروں کے خلاف بڑا ایکشن شروع کر دیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق فیک نیوز نیٹ ورکس بے نقاب ہوگئے جبکہ مرکزی کرداروں کی فہرست بھی تیار کر لی گئی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملوث افراد کے خلاف این سی سی آئی اے کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم و دیگر خصوصی یونٹس کی جانب سے ملزمان کی فوری گرفتاریاں متوقع ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈیپ فیک لیب ایکٹو، جعلی ویڈیوز اور آڈیوز کی فارنزک جانچ جاری ہے جبکہ سوشل پلیٹ فارمز کو نوٹسز جاری کرنے کے سلسلہ کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔
سوشل میڈیا سے فیک مواد 24 گھنٹے میں ہٹانے کی ہدایات جاری کردی گئی جبکہ سوشل میڈیا پر بار بار خلاف ورزی پر اکاؤنٹس کی مستقل معطلی کی سفارش بھی زیر غور ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ عوام محتاط رہیں، غیر مصدقہ ویڈیوز یا کلپس شیئر کرنے پر کارروائی ہو سکتی ہے، ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز جھوٹ پر زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کر دی گئی ہے۔
پراپیگنڈہ فیک نیوز کے پیچھے موجود اوورسیز نیٹ ورک کی ٹریسنگ شروع ہوچکی ہے، سفارت خانوں کے ذریعے سخت اقدامات کی تیاری بھی جاری ہے۔
بیرونِ ملک ملوث افراد کے خلاف قانونی اور سفارتی کارروائیاں پلان کی جا رہی ہیں، ریڈ نوٹس اور بین الاقوامی تعاون کے آپشنز پر مشاورت بھی جاری ہیں۔
حکام نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ چینلز اور بلاگرز کوئی بھی مواد نشر کرنے سے پہلے دوہری تصدیق لازمی یقینی بنائیں، گمراہ کن ہیش ٹیگز اور ٹرولنگ سیلز کے خلاف بھی ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
پراپیگنڈہ، فیک نیوز کے مالی سہولت کاروں کی نشاندہی، مشکوک ٹرانزیکشنز کی اسکریننگ جاری ہے، ہنگامی حالات میں افواہ بازی پر اضافی سزائیں لاگو ہوں گی۔
اس طرح کے فیک اکاونٹس ہندوستان اور افغانستان سے آپریٹ ہو رہے ہیں، صوبائی فوکل پرسنز نامزد، فوری ری ایکشن اور کاؤنٹر میسجنگ یونٹس فعال ہیں۔
حکام کے مطابق فیک نیوز رپورٹ کرنے کے لیے سرکاری ہیلپ لائن 1919 ایکٹو کر دی گئی، شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.