پیر، 1-دسمبر،2025
پیر 1447/06/10هـ (01-12-2025م)

پنجاب حکومت نے انتہا پسند جماعت پر پابندی کیلئے وفاق کو سفارش کرنے کا فیصلہ کرلیا

16 اکتوبر, 2025 11:20

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں شدت پسندی اور قانون شکنی کے خاتمے کے لیے بڑے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے ایک انتہا پسند جماعت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انتہا پسند جماعت کی قیادت کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا، جبکہ جماعت کے تمام مالی، تنظیمی اور ابلاغی ذرائع منجمد کیے جائیں گے۔

اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ جماعت کے بینرز، پوسٹرز اور اشتہارات پر مکمل پابندی عائد ہوگی، جبکہ ان کے زیرِ استعمال جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کے حوالے کیے جائیں گے۔

پنجاب حکومت نے واضح کیا کہ نفرت انگیزی، اشتعال انگیزی اور قانون شکنی میں ملوث عناصر کے خلاف فوری گرفتاریوں کا عمل شروع کیا جائے گا، اور پولیس افسران کی شہادت یا عوامی املاک کی تباہی میں ملوث افراد پر دہشت گردی کے مقدمات چلائے جائیں گے۔

اعلامیے کے مطابق غیر قانونی اسلحے کے خلاف بھی سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ غیرقانونی اسلحہ رکھنے کو ناقابلِ ضمانت جرم قرار دیتے ہوئے 14 سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانے کی منظوری دی گئی ہے۔

صوبائی حکومت اس حوالے سے باضابطہ طور پر وفاق کو سفارش بھی بھیجے گی۔

پنجاب حکومت نے کیسز کی مؤثر پیروی کے لیے دو سینئر وکلا کو اسپیشل پراسیکیوٹرز تعینات کر دیا ہے، سرکاری اعلامیے کے مطابق رانا شکیل احمد خان اور چوہدری خالد رشید کو اسپیشل پراسیکیوٹرز مقرر کیا گیا ہے، جبکہ سیکریٹری پراسیکیوشن کی جانب سے ان کی تعیناتی کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

حکومتی ترجمان کے مطابق دونوں اسپیشل پراسیکیوٹرز مریدکے واقعے کے مقدمات میں حکومت کی نمائندگی کریں گے اور انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) اور لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔

Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔