ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ملک میں ٹیکس نیٹ بڑھانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال 2025-26 میں ایک کروڑ افراد سے ٹیکس ریٹرنز فائل کروانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس سلسلے میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع بھی اسی پلان کا حصہ ہے۔
ابتدائی ساڑھے تین ماہ میں 50 لاکھ 58 ہزار سے زائد شہریوں نے ریٹرنز فائل کیے ہیں، جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ تعداد 46 لاکھ تھی۔
گزشتہ مالی سال 2024-25 میں مجموعی طور پر 76 لاکھ افراد نے ریٹرنز جمع کروائے تھے، جبکہ جاری مالی سال میں یہ تعداد ایک کروڑ کے قریب پہنچنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو 15 فیصد تک بڑھانے کے ہدف کی جانب پیش رفت جاری ہے، جب کہ ایف بی آر کی مکمل ٹرانسفارمیشن آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق کی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق کارپوریٹ سیکٹر، پراپرٹی کا شعبہ اور بڑے کاروباری ادارے ٹیکس نیٹ میں توسیع کے اہم ہدف ہیں۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا دائرہ وسیع کرنے اور ٹیکس چوری کی روک تھام سے ہی وصولیوں کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے، جبکہ ادارہ بتدریج ان ڈائریکٹ ٹیکسز میں کمی پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.