ہفتہ، 25-اکتوبر،2025
ہفتہ 1447/05/03هـ (25-10-2025م)

متحدہ عرب امارات میں نوکری کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری

25 اکتوبر, 2025 10:07

متحدہ عرب امارات نے شمسی توانائی اور بیٹری اسٹوریج پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے قابلِ تجدید توانائی منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھ دیا ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف ملک میں توانائی کے شعبے میں انقلاب آئے گا بلکہ 10 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

دبئی کے انگریزی اخبار گلف نیوز کے مطابق صدارتی دیوان برائے ترقی و شہداء کے نائب چیئرمین شیخ ذیاب بن محمد بن زاید النہیان نے منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا۔

یہ منصوبہ ابوظہبی فیوچر انرجی کمپنی (مصدر) اور امارات واٹر اینڈ الیکٹر سٹی کمپنی (ایوییک) کے اشتراک سے مکمل کیا جا رہا ہے۔

پروجیکٹ میں 5.2 گیگاواٹ شمسی فوٹو وولٹائک پلانٹ اور 19 گیگاواٹ آور بیٹری اسٹوریج سسٹم شامل ہوگا، جو دن رات ایک گیگاواٹ صاف توانائی عالمی معیار کے نرخوں پر فراہم کرے گا۔

22 ارب درہم مالیت کا یہ منصوبہ یو اے ای کے قابلِ تجدید توانائی کے سفر میں ایک نیا سنگِ میل ثابت ہوگا۔ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد سالانہ 5.7 ملین ٹن کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی۔

مزید یہ کہ اس منصوبے میں جدید ٹیکنالوجیز جیسے ورچوئل پاور پلانٹ سسٹم، مصنوعی ذہانت پر مبنی موسمی پیش گوئی، اور خودکار توانائی کی تقسیم شامل ہیں، جو اسے دنیا بھر کے لیے ایک مثالی ماڈل بنائیں گی۔

اماراتی وزیرِ صنعت و جدید ٹیکنالوجی اور مصدر کے چیئرمین ڈاکٹر سلطان احمد الجابر نے کہا کہ یہ منصوبہ یو اے ای کی صاف توانائی کے وژن کو ایک نئی بلندی تک لے جائے گا اور عالمی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف میں اہم کردار ادا کرے گا۔

یہ منصوبہ نہ صرف متحدہ عرب امارات کے توانائی کے ماڈل کو مضبوط کرے گا بلکہ بڑھتی ہوئی عالمی توانائی کی طلب کو بھی ماحول دوست طریقے سے پورا کرنے میں مدد دے گا۔

Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News


Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.

اوپر تک سکرول کریں۔