پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا طالبان کیلئے بہت مہنگا ثابت ہوگا، وزیر دفاع
صدر ٹرمپ سے مسلم ممالک کے سربراہان کی ملاقات شاندار رہی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے امن کے لیے ہر ممکن کوشش کی، مگر طالبان حکومت کی دوغلی پالیسیوں اور اشتعال انگیز بیانات نے ثابت کر دیا کہ وہ مذاکرات کے سنجیدہ فریق نہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری تفصیلی بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ برادر ممالک کی درخواست پر پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا تاکہ خطے میں امن اور استحکام قائم کیا جا سکے، تاہم افغان حکام کے "زہریلے بیانات” اور "دھوکہ دہی” نے تمام کوششوں کو متاثر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت دراصل اپنے غیر آئینی اقتدار کو برقرار رکھنے اور جنگی معیشت چلانے کے لیے افغانستان کو ایک بار پھر تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ افغان طالبان اپنی کمزوریوں سے بخوبی واقف ہیں، مگر جنگی نعروں کے ذریعے حقیقت چھپانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ پاکستان کو اپنی پوری عسکری طاقت استعمال کرنے کی ضرورت نہیں، اگر طالبان نے جارحیت جاری رکھی تو انہیں دوبارہ تورا بورا جیسے انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم طالبان کو دوبارہ غاروں میں چھپنے پر مجبور کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کبھی سلطنتوں کا قبرستان نہیں بلکہ ان کے کھیل کا میدان رہا ہے، اور طالبان کے اندر موجود جنگ پسند عناصر پاکستان کے صبر کو کمزوری نہ سمجھیں۔
وزیر دفاع نے طالبان حکومت کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی دہشت گردانہ حملے یا خودکش دھماکے کی صورت میں پاکستان بھرپور اور سخت جواب دے گا۔ ہم نے تمہاری دھوکہ دہی بہت عرصہ برداشت کی ہے، اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔ پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا طالبان کے لیے مہنگا ثابت ہوگا۔
Catch all the پاکستان News, Breaking News Event and Trending News Updates on GTV News
Join Our Whatsapp Channel GTV Whatsapp Official Channel to get the Daily News Update & Follow us on Google News.







